کراچی: این آئی سی ایچ میں نومولود کا انتقال، لواحقین نے طبی عملے پر حملہ کردیا
نومولود کی اموات پر تشدد
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی ادارہ برائے صحت اطفال میں نومولود کے انتقال پر لواحقین نے طبی عملے کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں نامزد چیف جسٹس سے نہیں، آئینی ترمیم کی منظوری کے طریقہ کار سے مسئلہ ہے، علی محمد خان
بچے کی حالت و منتقلی
اطلاعات کے مطابق بچے کی حالت تشویشناک تھی اور اسے رات گئے نجی ہسپتال سے منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹرز نے بچے کو انکیوبیٹر پر رکھا تاہم بچے کی بلیڈنگ کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں: پروڈیوسر نے کام دینے کے بدلے کیا شرط رکھی تھی؟ اداکارہ عائشہ کپور کا تہلکہ خیز انکشاف
لواحقین کا ردعمل
بچے کے انتقال پر مشتعل لواحقین نے ایمرجنسی نیونیٹل ایریا میں زبردستی داخل ہو کر ڈاکٹرز، نرسز اور سیکیورٹی عملے پر حملہ کیا۔ ویڈیوز میں مشتعل افراد کو ڈاکٹروں پر تشدد اور کھڑکیاں اور دروازے توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ہسپتال کے عملے نے خود کو محفوظ کرنے کی کوشش کی۔
طبی عملے کی جانب سے احتجاج
ڈاکٹرز اور نرسز کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات معمول بن چکے ہیں اور ہسپتال انتظامیہ انہیں تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ تشدد کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے این آئی سی ایچ کے عملے نے ہسپتال کے باہر مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ انہیں مناسب سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ کل سے او پی ڈی کا بائیکاٹ کریں گے۔