دکی میں کوئلے کی کانوں پر مسلح افراد کا حملہ، 20 مزدور جاں بحق، 6 زخمی
حملے کی تفصیلات
دکی (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں کوئلے کی کانوں پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 20 مزدور جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور قافلے کے ساتھ برہان انٹرچینج کے قریب، شیلنگ جاری
حملے کے اثرات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، بلوچستان کے علاقے دکی کی ضلعی انتظامیہ نے تصدیق کی کہ حملے میں 20 مزدور جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے۔ اس کے ساتھ ہی حملہ آوروں نے 10 کوئلے کی کانوں کے انجن بھی نذر آتش کر دیئے۔ ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر نے کہا کہ حملے میں ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر سمیت دیگر بڑے ہتھیار استعمال کئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: شلپا شیٹی اور راج کندرا کو عدالت سے ریلیف مل گیا
حملے کے بعد کی صورتحال
حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، ایف سی اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ پولیس نے بتایا کہ کوئلے کی کانوں پر حملے میں اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ موجود ہے، اور تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Inside Story of the Meeting Between Asif Zardari, Nawaz Sharif, and Fazlur Rehman Revealed
مزدوروں کی شناخت
ایس ایچ او دکی ہمایوں خان ناصر کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے مزدوروں کو ٹولیوں کی شکل میں یکجا کرکے فائرنگ کی۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق جاں بحق کان کنوں کا تعلق پشین، کچلاک، ژوب سمیت مختلف علاقوں سے ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صائمہ بلوچ نے ندا یاسر کے شو میں نہ جانے کی وجہ بتادی
باقی جاں بحق مزدوروں کی تفصیلات
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں ژوب کا عبدالمالک، مولاداد، سیداللہ، جلال، فضل اور روزی خان شامل ہیں۔ نصیب اللہ، سمیع اللہ، عبداللہ اور نصیب اللہ کا تعلق قلعہ سیف اللہ سے ہے، جبکہ ملنگ، حمداللہ اور عبداللہ ضلع پشین کے رہائشی تھے۔
دیگر متاثرین کی معلومات
پولیس حکام نے مزید بتایا کہ بسم اللہ کا تعلق کچلاک، جلات خان کا تعلق لورلائی سے ہے، جبکہ صمد خان ضلع موسیٰ خیل اور ولی محمد تحصیل شاہرگ کے رہائشی تھے۔