مولانا عطا الرحمان کا آئینی ترمیم معاملے پر جے یو آئی ممبران کو لاپتہ کرنے کا الزام

جے یو آئی کے سینیٹر مولانا عطا الرحمان کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) – جے یو آئی کے مرکزی رہنما سینیٹر مولانا عطا الرحمان نے آئینی ترمیم کے معاملے پر پارٹی ممبران کے لاپتہ ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہ کرنے کا فیصلہ
سینیٹ اجلاس میں اہم نکات
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم کے معاملے پر ہمارے ممبران کو غائب کیا گیا، اور دوسری سیاسی جماعتوں کے ممبران بھی اسی صورتحال کا شکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال انتہائی گھمبیر ہوتی جا رہی ہے، اور یہ سوال اٹھایا کہ کیا آئینی ترمیم کے لیے ہماری جان خطرے میں ڈالنی پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ محسن نقوی سے نئے تعینات ڈی جی ایف آئی اے کی ملاقات،انسانی سمگلنگ میں ملوث مافیا کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم
رابطہ نہ ہونے کا ذکر
مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ سینیٹر شکور خان سے کل سے کوئی رابطہ نہیں ہے، اور اس طرح کی صورتحال میں کیسی توقع کی جا سکتی ہے کہ ہم ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب اور ارجنٹائن کے سفیر سیباسٹین سیوس کی ملاقات: اوکاڑہ میں سائلوز کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز
حکومت اور اپوزیشن کے تعلقات
انہوں نے کہا کہ کیا ہمیں اس آئینی ترمیم کے لیے سودے بازی کرنی ہوگی؟ پارلیمان کی ذمہ داری ہے کہ اگر ملک کو بچانا ہے تو اپوزیشن کو ساتھ ملا کر چلنا ہوگا۔
پی ٹی آئی کے مطالبات
جے یو آئی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ قیادت سے مشاورت کی اجازت دی جائے، اور پی ٹی آئی کہتی ہے کہ قیادت کی منظوری کے بعد آپ سے بات چیت کریں گے۔