قومی ذمہ داریوں کے باعث عاقب جاوید کا لاہور قلندرز کے ساتھ سفر ختم ہو گیا
عاقب جاوید کا لاہور قلندرز کے ساتھ سفر ختم
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید کا لاہور قلندرز کے ساتھ سفر خوش اسلوبی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا، ان کا یہ سفر پاکستان کرکٹ بورڈ میں ذمے داریاں سنبھالنے کے بعد ختم ہوا۔ عاقب جاوید نے 8 سال تک قلندرز کے ڈائریکٹر آف کرکٹ آپریشنز اور ہیڈ کوچ کے طور پر کامیابیاں حاصل کیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز سیاسی مخالف ضرور ہیں لیکن بزدار سے کوئی موازنہ نہیں: شیر افضل مروت
کامیابیاں اور فائنلز
52 سالہ عاقب جاوید نے جون 2016ء میں لاہور قلندرز کو جوائن کیا اور ان کی Coachنگ میں ٹیم نے 2020ء سے 2023ء کے درمیان 3 پی ایس ایل فائنلز کھیلے، جن میں سے 2 مسلسل ٹائٹلز جیتے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر اعظم عمران خان نے 3 رہنماؤں کو فوکل پرسنز مقرر کردیا
لاہور قلندرز کے ویژن میں اہم کردار
ان کا لاہور قلندرز کے ساتھ تعلق انتہائی اہم رہا، کیونکہ وہ قلندرز کے ویژن کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرتے رہے، خاص طور پر فرنچائز کے اہم پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ڈی پی) کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ ان کی محنت اور لگن سے لاہور قلندرز نے نوجوان کھلاڑیوں کو تلاش کیا اور مستقبل کے لیے مضبوط بنیادوں پر ان کو سیکھنے کی بنیاد فراہم کی۔
یہ بھی پڑھیں: میکسیکو میں ڈرگ مافیاز کے درمیان لڑائی جاری، 192 افراد ہلاک
یادگار لمحات
لاہور قلندرز کے ساتھ اپنے سفر کے بارے میں عاقب جاوید نے کہا کہ میرا قلندرز کے ساتھ ایک ناقابلِ فراموش سفر رہا، جو یادگار لمحات اور اہم کامیابیوں سے بھرا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سکولوں میں 5 ہزار نئے کلاس رومز بنانے کی منظوری، موبائل بس لائبریری پراجیکٹ لانچ کرنے پر غور
پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام کی اہمیت
انہوں نے کہا کہ ان برسوں میں مجھے قلندرز کے ویژن پر کام کرنے کا موقع ملا، خاص طور پر پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ڈی پی) جو میرے دل کے قریب رہا ہے۔ نوجوان ٹیلنٹ کو ترقی کرتے اور ابھرتے دیکھنا میرے لیے انتہائی اطمینان بخش رہا ہے۔
شکریہ اور میراث
لاہور قلندرز کے سی او او ثمین رانا نے کہا ہے کہ میں عاقب بھائی کا تہِ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ہمارے ساتھ ان برسوں میں جو کامیابیاں حاصل کیں ان پر فخر کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قلندرز کے ویژن اور فلسفے کو بلند کرنے میں ان کی انتھک محنت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، پی ایس ایل ٹائٹل جیتنے سے لے کر پی ڈی پی کے ذریعے نوجوان ٹیلنٹ کی نشوونما تک، عاقب کی میراث ہمیشہ قلندرز کے لیے باعث فخر ہے۔








