بھارت میں مودی سرکار کی مسلمانوں کی متعصبانہ پالیسیاں برقرار، رواں سال 15 مساجد کو مسمار کرنے کا حکم

ہماچل پردیش میں مسلمانوں کے حقوق کی خلاف ورزی
ہماچل پردیش (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت میں مودی سرکار کی مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ پالیسیاں برقرار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی پہلی ترجیح غزہ جنگ نہیں یوکرین جنگ کا خاتمہ ہوگا،ملیحہ لودھی
مساجد کی غیرقانونی مسماری
بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کی مسلمانوں کو مذہبی حقوق سے محروم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ رواں سال حکومت نے 15 مساجد کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی کی غزہ میں تازہ کارروائیوں میں مزید77 فلسطینی شہید
شملہ میں مساجد کو مسمار کرنا
شملہ میں حال ہی میں 5 مساجد کو عدالتی حکم پر مسمار کیا گیا جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ 2023 سے ہماچل پردیش میں مساجد کی مسماری کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاسوسی کا الزام، روس نے برطانوی سفارتکار کو ملک بدر کردیا
مسلمانوں کے نماز پڑھنے میں رکاوٹ
گزشتہ ہفتے ہندوتوا غنڈوں نے کنداگھاٹ میں قدیم مسجد کو تجاوزات کی آڑ میں مسمار کیا جس سے وہاں کے مسلمان مسجد میں نماز پڑھنے سے محروم ہوگئے۔
اسلام مخالف پالیسیوں کا الزام
مقامی مسلمان رہنماوں نے مساجد کی مسماری کے اقدام کو مودی سرکار کی اسلام مخالف پالیسی قرار دیا ہے۔