سعودی عرب کا ایک اور حیرت انگیز تعمیراتی منصوبہ، مکعب نامی یہ عمارت 400 میٹر اونچی، 400 میٹر چوڑی اور 400 میٹر لمبی ہوگی

نیوم اور ریاض کی نئی عمارت
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سعودی عرب میں پہلے ہی نیوم کے نام سے حیرت انگیز تعمیراتی منصوبے پر کام جاری ہے۔ اب وہاں دارالحکومت ریاض میں ایک حیرت انگیز عمارت کی تعمیر کا منصوبہ سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: سفاک شخص کا اپنی 2 کم عمر سوتیلی بیٹیوں پر بدترین تشدد
مکعب: نیا تعمیراتی منصوبہ
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق مکعب نامی یہ عمارت 400 میٹر اونچی، 400 میٹر چوڑی اور 400 میٹر لمبی ہوگی۔ یہ عمارت اتنی بڑی ہوگی کہ امریکا کی ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ جتنی 20 عمارات اس میں سما سکیں گی۔ در حقیقت جب اس کی تعمیر مکمل ہوگی تو یہ دنیا کی سب سے بڑی عمارت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل سے جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کرنے کی اپیل کردی
نیو مربع پراجیکٹ
یہ عمارت ریاض میں تعمیر ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے شہری مرکز کا دل ہوگی۔ نیو مربع نامی پراجیکٹ کے تحت ریاض شہر کو 19 سکوائر کلومیٹر تک توسیع دی جائے گی اور لاکھوں افراد وہاں رہائش اختیار کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عبد اللہ شفیق نے ‘انڈے،پر آؤٹ ہو کر شرمناک ریکارڈ بنا لیا’
تعمیراتی ترقیات اور منصوبہ بندی
مکعب کی تعمیر کے لئے کھدائی کا کام لگ بھگ مکمل ہو چکا ہے اور اب اس کی تعمیر کے لئے کمپنیوں سے معاہدے کئے جائیں گے۔ یہ معاہدے 2025 میں کئے جائیں گے اور نیو مربع پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تعمیر 2030 تک مکمل کرنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہری نے Peugeot E-2008 مکمل الیکٹرک کار پاکستان منگوا لی، اس میں کیا الگ ہے؟ آپ بھی دیکھیے
انفراسٹرکچر اور ٹیکنالوجی
نیو مربع پراجیکٹ میں ہر جگہ تک رسائی 15 منٹ پیدل چل کر ممکن ہوگی اور اس کا اپنا اندرونی ٹرانسپورٹ سسٹم ہوگا۔ مکعب میں ہولوگرافک ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی جو لوگوں کو خریداری اور کھانے پینے کا ایک نیا تجربہ فراہم کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انتشار کا اصل مقصد لاشیں گرانا تھا: وزیر اطلاعات کی حیران کن بات
تفریحی اور رہائشی سہولیات
اسی طرح سپیس پوڈز، تیرتی ہوئی چٹانیں اور دیگر عجیب و غریب مناظر ہولوگرافک ٹیکنالوجی کے نتیجے میں نظر آئیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ رہائشی مراکز، ہوٹلوں اور دیگر سہولیات بھی یہاں موجود ہوں گی۔ اس منصوبے کو بھی 2030 تک مکمل کیا جائے گا۔
سعودی حکومت کے بڑے منصوبے
واضح رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے پہلے ہی آئندہ دہائی میں دارالحکومت کے حجم میں دوگنا اضافے کے لئے 800 ارب ڈالرز کے منصوبے پر کام کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ریاض کو خطے کا ثقافتی اور صنعتی ہب بنانا ہے۔