انٹراپارٹی الیکشن فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس؛آپ نے اس پوائنٹ کو پہلے کیوں نہیں اٹھایا؟چیف جسٹس پاکستان کا وکیل پی ٹی آئی کا استفسار
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن کی سماعت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے وکیل حامد خان سے سوال کیا کہ آپ نے اس پوائنٹ کو پہلے کیوں نہیں اٹھایا؟ حامد خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ عدالت سنی اتحاد کونسل اور الیکشن کمیشن کیس کے فیصلے کا پیراگراف دیکھ لے۔
چیف جسٹس کا موقف
چیف جسٹس پاکستان نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ فیصلہ ہم کیوں دیکھیں، کیونکہ یہ دونوں الگ الگ معاملے ہیں۔
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت جاری ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ سماعت کر رہا ہے، جس میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی شامل ہیں۔
وکیل حامد خان کی استدعا
پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان روسٹرم پر پیش ہوئے اور لارجر بنچ تشکیل دینے کی استدعا کی، انہوں نے کہا کہ کیس کو لارجر بنچ کی تشکیل کے لیے کمیٹی کو بھیجا جائے۔
نظرثانی درخواست کی نوعیت
چیف جسٹس پاکستان نے وضاحت کی کہ یہ نظرثانی کا معاملہ ہے اور ہمیں قانونی پہلوؤں پر غور کرنا ہے۔ نظرثانی درخواست میں عدالتی فیصلوں کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھانے ہوتے ہیں۔