26 ویں آئینی ترمیم، سینیئر وکیل علی احمد کرد نے بڑا اعلان کردیا
سینیئر وکیل علی احمد کرد کا اعلان
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیئر وکیل رہنما علی احمد کرد نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی ریٹائرمنٹ پر یوم نجات منانے اور آئینی ترمیم میں سہولتکاری کرنے والوں کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ٹرمپ کی فتح کے بعد شیخ حسینہ دوبارہ بنگلہ دیش کے اقتدار میں آسکتی ہیں؟
پریس کانفرنس کی تفصیلات
پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی احمد کرد نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے ہمیشہ ڈکٹیٹرز کے سامنے گھٹنے ٹیکے جبکہ وکلاء نے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی، وکلاء نے کبھی کسی غلط فیصلے پر خاموشی اختیار نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم ایک شخص کو ٹارگٹ کر کے بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مودی سرکار کی مسلمانوں کی متعصبانہ پالیسیاں برقرار، رواں سال 15 مساجد کو مسمار کرنے کا حکم
آئینی ترمیم کی تنقید
علی احمد کرد نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم کا مقصد جسٹس منصور علی شاہ کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے، جوڈیشل نظام بیساکھیوں پر کھڑا ہے۔ آئینی ترمیم نے جوڈیشل نظام کو زمین بوس کر دیا ہے، اور چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ کسی سینیٹر نے آئینی ترمیم کو نہیں پڑھا ہوگا۔
عوامی رائے اور قانونی مسائل
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کو منظور کرنے والے سینیٹرز اور اراکین اسمبلی ملک کے مجرم ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام نے بھی اس جرم میں سہولت کار کا کردار ادا کیا۔ وکیل رہنما نے وضاحت کی کہ آئینی عدالت میں آئین اور قانون کے تحت فیصلے نہیں ہوں گے۔ حکومت فارم 47 کی پیداوار ہے اور آئینی ترمیم سے عدالتوں کی آزادی ختم ہو گئی ہے، اب انصاف نہیں ہو گا۔