سینئر ججوں سے چیف جسٹس بنانے کا آئیڈیا ہمارا نہیں، عدلیہ کا ہے: رانا ثنا اللہ

وزیراعظم کے مشیر کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ سینئر موسٹ کے تصور نے عدلیہ کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شفاعت کلیم خٹک کو فرینکفرٹ میں پاکستان کونسل جنرل کا عہدہ سنبھالنے پر عمران ضیاء اور راجہ انجم کی مبارکباد
عدلیہ کی خودمختاری
رانا ثنا اللہ نے وضاحت کی کہ 3 سینئر ججوں میں سے چیف جسٹس بنانے کا آئیڈیا ان کا نہیں بلکہ یہ عدلیہ کا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی "جیو نیوز" کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ خیال عدلیہ نے خود پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: دودھ کی دکان پر کام کرنے والے بچے کے ساتھ مسلسل جنسی زیادتی، پھر کیا ہوا؟ افسوسناک انکشاف
چیف جسٹس کی تقرری کا طریقہ
انہوں نے مزید کہا کہ 3 سینئر ترین ججوں میں چیف جسٹس منتخب کرنے کا فیصلہ سندھ اور لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کے بعد آیا۔ اگر ان میں سے کوئی منع کر دے تو پھر چوتھے نمبر کے جج پر غور کیا جائے گا۔
26 ویں آئینی ترمیم پر تبصرہ
رانا ثنا اللہ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر آئینی ترامیم کا مسودہ تیار کیا، لیکن جب ہم نے اس پر اتفاق کیا تو وہ بھاگ گئے۔