پنجاب کے نئے سی ای اوز نے چارج سنبھالنا شروع کر دیا
نئے ضلعی ایجوکیشن افسران کی تعیناتی
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب کے نئے منتخب ہونے والے ضلعی ایجوکیشن افسران آج سے چارج سنبھالنا شروع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی ویمن ٹیم سے دوستانہ فٹبال میچ، پاکستان فٹبال فیڈریشن کو تاحال این او سی نہ مل سکا
وزیر تعلیم کا خطاب
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے نئے منتخب ہونے والے ضلعی ایجوکیشن افسران میں آرڈرز تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرٹ پر شفاف طریقے سے منتخب ہونے والے ایجوکیشن افسران اپنے انتخاب کا حق ادا کریں، کلیریکل مافیا کی حوصلہ شکنی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کی توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس سپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا
صلاحیتوں کی بہتری
نومنتخب افسران کو آؤٹ آف سکول چلڈرن کی انرولمنٹ کے لیے ٹارگٹڈ کمپین، سکولوں کی ریگولر مانیٹرنگ کا مؤثر نظام وضع کرنے اور سکولوں میں کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے وزیر تعلیم نے پرفارمنگ ایجوکیشن افسران کو سرپرائز ریوارڈز دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین اساتذہ و سٹاف کی ہراسمنٹ کے حوالے سے زیرو ٹالیرنس پالیسی اپنائی جائے اور خواتین کو محفوظ ماحول دینے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے ملاقات میں کونسا شعر سنایا؟ وکیل شعیب شاہین نے بتا دیا.
جدت اور ترقی
وزیر تعلیم نے نئے ایجوکیشن افسران کو سکولوں میں کمپیوٹر لیبز کو فعال و اپ گریڈ کرنے، جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کورسز کے اجراء اور ہر ضلع کے سوشل میڈیا پیجز بنانے اور ریگولر اپڈیٹ کرنے کی بھی ہدایات دی۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈی سی اوز کو نئی خواتین ایجوکیشن افسران کی رہائش کے لیے انتظامات کی ہدایت بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نومبر کے پہلے ہفتہ میں لندن پہنچیں گی
تعلیمی ویژن کا اشتراک
رانا سکندر حیات نے نو منتخب چیف ایگزیکٹو افسران، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران سے اپنا تعلیمی ویژن شئیر کرتے ہوئے کہا کہ ایجوکیشن افسران کے انٹرویوز سے تعیناتی تک تمام پراسیس شفاف میرٹ پر کیا گیا۔ انہوں نے ضلعی تعلیمی افسران کو ڈسٹرکٹ لیڈرز قرار دیتے ہوئے انرولمنٹ کی شرح بہتر بنانے اور معیار تعلیم کی بہتری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کیلئے مکمل انخلا کی شرط، حماس کا وفد مذاکرات کیلئے قاہرہ پہنچ گیا
کمیونٹی کی شمولیت
وزیر تعلیم نے کہا کہ 11 ملین آؤٹ آف سکول بچوں کے لیے کمیونٹی کے ساتھ ملکر سٹریٹیجی بنائیں اور اپنے اپنے ضلع کے آؤٹ آف سکول بچوں کی تعداد زیرو پر لانے کے لیے مؤثر حکمت عملی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: سدھو موسے والا کے چھوٹے بھائی شوبھدیپ: ’جس چہرے کو نم آنکھوں کے ساتھ رب کے سپرد کیا، آج دوبارہ اس کا دیدار کر رہے ہیں‘
کارکردگی جائزہ
شرکاء کو ماہانہ بنیادوں پر اپنی کارکردگی کا خود جائزہ لینے اور اپنے اپنے اضلاع کے تمام تعلیمی اداروں کے سرپرائز دوروں کا سلسلہ شروع کرنے کی بھی ہدایت دی گئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ تعلیمی اداروں کی بہتر کارکردگی یقینی بنانے میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
تقریب کی تفصیلات
تقریب میں 35 سی ای اوز، 12 ڈی ای اوز اور 54 ڈی ڈی ای اوز میں آرڈرز تقسیم کیے گئے۔