یحییٰ آفریدی اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں، ابھی عہدہ قبول نہ کریں: حامد خان کی اپیل

حامد خان کی چیف جسٹس سے اپیل
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے چیف جسٹس کے عہدے کے لئے نامزد جسٹس یحییٰ آفریدی سے درخواست کی ہے کہ وہ یہ عہدہ قبول نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں ورنہ ساری عدلیہ درہم برہم ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: چیف ایگزیکٹو لیسکو کی زیر صدارت ایم اینڈ ٹی ہیڈز کا اجلاس، اہم فیصلے
ملک کی خوفناک صورت حال
لاہور ہائی کورٹ بار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ ملک خوفناک صورت حال سے گزر رہا ہے اور 20 اور 21 اکتوبر ملک کے چند سیاہ ترین دنوں میں سے تھے۔ انہوں نے آئین پر ڈاکا مارنے کے عمل کو شدّت سے تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی پابندیاں متعصبانہ ، اقدامات تجارتی اداروں کیلئے ٹیکنالوجی تک رسائی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں:اسحاق ڈار
عدلیہ پر حملہ
انہوں نے کہا کہ یہ عدلیہ پر ایسے ہی بمبارمنٹ ہے جیسے اسرائیل غزہ پر کر رہا ہے۔ ان کے مطابق عدلیہ کے معاملات میں دخل اندازی کے لئے ایک بیمار شخص کو لایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ویژول ایفیکٹ آرٹسٹ لاریب عطا کی ایک اور بڑی کامیابی ہالی ووڈ فلم “مشن ایمپاسیبل دی فائنل ریکنگ” میں بطور ویژول ایفیکٹ آرٹسٹ خدمات پیش
وکلا کی رائے
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ملک کے وکلا اس آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں اور اسے ایک 'آرمی ترمیم' قرار دیا۔ کسی نے کہا کہ پارلیمان از سپریم، لیکن انہوں نے جواب دیا کہ جی ایچ کیو از سپریم۔
یہ بھی پڑھیں: ایکواٹوریل گنی کے سیکس ٹیپ سکینڈل نے صدر، وزرا اور فوجی افسران کی بیویاں بھی متاثر کیں
سابق وزرائے اعظم کی تنقید
حامد خان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم جو آج چیئرمین سینیٹ بنے بیٹھے ہیں، وہ بھی کہتے تھے "مجھے کیوں نکالا؟" لہٰذا وہ اس کا بدلہ ساری عدلیہ سے لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تمہارے پاس جینے کیلئے 2 سال ہیں
چیف جسٹس کی اپیل
انہوں نے جسٹس یحییٰ آفریدی سے کہا کہ وہ اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں، کیونکہ اس وقت منصب سنبھالنے سے وہ ایک قوم کے مجرم کے طور پر نظر آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان شہریوں کو شناختی کارڈ اجرا میں ملوث نادرا اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
عزت کا تحفظ
حامد خان نے کہا کہ اگر یحییٰ آفریدی یہ عہدہ قبول کریں گے تو وکلا انہیں کبھی بطور چیف جسٹس قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئینی بینچ کا قیام وکلا کا مطالبہ ہے، مگر اس میں کوئی سیاسی کمیٹی نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی میں ڈپٹی سپیکر کے ساتھ 4 اسمبلی ارکان نے احتجاجاً تیسری منزل سے چھلانگ لگائی
غیر آئینی ترمیم کی مذمت
انہوں نے اس نام نہاد ترمیم کو غیر آئینی قرار دیا، جس نے عدلیہ کی آزادی اور علیحدہ اختیارات کو ختم کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ رسم جس کے تحت لڑکیوں کو اپنی شادی ختم کرنے کے لیے لاکھوں روپے دینا پڑتے ہیں
چیف جسٹس کی تاریخ
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ موجودہ چیف جسٹس پاکستان کی تاریخ کے بدترین چیف جسٹس ہیں، اور انہوں نے عدلیہ اور آئین کو بڑے نقصان پہنچایا ہے۔
وکلا تحریک کی کوششیں
حامد خان نے کہا کہ اگر یہ ترامیم قبول ہو جاتی ہیں تو ہمارے کالے کوٹ کا کوئی فائدہ نہیں ہے، اور انہوں نے وکلا تحریک کو آگے بڑھانے کے لئے ایکشن کمیٹی تشکیل دی ہے۔