یحییٰ آفریدی اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں، ابھی عہدہ قبول نہ کریں: حامد خان کی اپیل
حامد خان کی چیف جسٹس سے اپیل
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے چیف جسٹس کے عہدے کے لئے نامزد جسٹس یحییٰ آفریدی سے درخواست کی ہے کہ وہ یہ عہدہ قبول نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں ورنہ ساری عدلیہ درہم برہم ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں پھر اضافہ، فی تولہ قیمت 4 لاکھ 31 ہزار 562 روپے ہو گئی
ملک کی خوفناک صورت حال
لاہور ہائی کورٹ بار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ ملک خوفناک صورت حال سے گزر رہا ہے اور 20 اور 21 اکتوبر ملک کے چند سیاہ ترین دنوں میں سے تھے۔ انہوں نے آئین پر ڈاکا مارنے کے عمل کو شدّت سے تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں غیر قانونی حج کرنے والوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، ڈرون کا استعمال بھی شروع
عدلیہ پر حملہ
انہوں نے کہا کہ یہ عدلیہ پر ایسے ہی بمبارمنٹ ہے جیسے اسرائیل غزہ پر کر رہا ہے۔ ان کے مطابق عدلیہ کے معاملات میں دخل اندازی کے لئے ایک بیمار شخص کو لایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شارجہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری کے درمیان ملاقات
وکلا کی رائے
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ملک کے وکلا اس آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں اور اسے ایک 'آرمی ترمیم' قرار دیا۔ کسی نے کہا کہ پارلیمان از سپریم، لیکن انہوں نے جواب دیا کہ جی ایچ کیو از سپریم۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ایل پی جی گیس کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا
سابق وزرائے اعظم کی تنقید
حامد خان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم جو آج چیئرمین سینیٹ بنے بیٹھے ہیں، وہ بھی کہتے تھے "مجھے کیوں نکالا؟" لہٰذا وہ اس کا بدلہ ساری عدلیہ سے لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائی کورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
چیف جسٹس کی اپیل
انہوں نے جسٹس یحییٰ آفریدی سے کہا کہ وہ اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں، کیونکہ اس وقت منصب سنبھالنے سے وہ ایک قوم کے مجرم کے طور پر نظر آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہر گھر میں استعمال ہونے والی وہ گولی جو دل کی ناکامی کا سبب بن سکتی ہے، نئی تحقیق میں تہلکہ خیز انکشاف
عزت کا تحفظ
حامد خان نے کہا کہ اگر یحییٰ آفریدی یہ عہدہ قبول کریں گے تو وکلا انہیں کبھی بطور چیف جسٹس قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئینی بینچ کا قیام وکلا کا مطالبہ ہے، مگر اس میں کوئی سیاسی کمیٹی نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا ایک اور حیرت انگیز تعمیراتی منصوبہ، مکعب نامی یہ عمارت 400 میٹر اونچی، 400 میٹر چوڑی اور 400 میٹر لمبی ہوگی
غیر آئینی ترمیم کی مذمت
انہوں نے اس نام نہاد ترمیم کو غیر آئینی قرار دیا، جس نے عدلیہ کی آزادی اور علیحدہ اختیارات کو ختم کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری گاڑیاں واپس منگوانے پر اراکین اسمبلی ناراض، اعلیٰ افسر کا تبادلہ کروا دیا
چیف جسٹس کی تاریخ
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ موجودہ چیف جسٹس پاکستان کی تاریخ کے بدترین چیف جسٹس ہیں، اور انہوں نے عدلیہ اور آئین کو بڑے نقصان پہنچایا ہے۔
وکلا تحریک کی کوششیں
حامد خان نے کہا کہ اگر یہ ترامیم قبول ہو جاتی ہیں تو ہمارے کالے کوٹ کا کوئی فائدہ نہیں ہے، اور انہوں نے وکلا تحریک کو آگے بڑھانے کے لئے ایکشن کمیٹی تشکیل دی ہے۔








