یحییٰ آفریدی اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں، ابھی عہدہ قبول نہ کریں: حامد خان کی اپیل

حامد خان کی چیف جسٹس سے اپیل
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے چیف جسٹس کے عہدے کے لئے نامزد جسٹس یحییٰ آفریدی سے درخواست کی ہے کہ وہ یہ عہدہ قبول نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں ورنہ ساری عدلیہ درہم برہم ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز تہران پہنچ گئے
ملک کی خوفناک صورت حال
لاہور ہائی کورٹ بار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ ملک خوفناک صورت حال سے گزر رہا ہے اور 20 اور 21 اکتوبر ملک کے چند سیاہ ترین دنوں میں سے تھے۔ انہوں نے آئین پر ڈاکا مارنے کے عمل کو شدّت سے تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ ٹریڈ سینٹر دبئی میں گلفوڈ مینوفیکچرنگ 2024 کے 10ویں ایڈیشن میں پاکستان کی بھر پور شرکت
عدلیہ پر حملہ
انہوں نے کہا کہ یہ عدلیہ پر ایسے ہی بمبارمنٹ ہے جیسے اسرائیل غزہ پر کر رہا ہے۔ ان کے مطابق عدلیہ کے معاملات میں دخل اندازی کے لئے ایک بیمار شخص کو لایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج فتنہ الخوارج اور اس کے سہولت کاروں کو شکست دے گی، آرمی چیف جنرل عاصم منیر
وکلا کی رائے
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ ملک کے وکلا اس آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں اور اسے ایک 'آرمی ترمیم' قرار دیا۔ کسی نے کہا کہ پارلیمان از سپریم، لیکن انہوں نے جواب دیا کہ جی ایچ کیو از سپریم۔
یہ بھی پڑھیں: جو اللہ چاہے گا وہی ہوگا، جسٹس منصور علی شاہ کا وکیل کے دعائیہ کلمات پر جواب
سابق وزرائے اعظم کی تنقید
حامد خان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم جو آج چیئرمین سینیٹ بنے بیٹھے ہیں، وہ بھی کہتے تھے "مجھے کیوں نکالا؟" لہٰذا وہ اس کا بدلہ ساری عدلیہ سے لے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ پر بھارتی الزامات مسترد، دنیا خطے میں امن کیلئے کردار ادا کرے: پاکستان
چیف جسٹس کی اپیل
انہوں نے جسٹس یحییٰ آفریدی سے کہا کہ وہ اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں، کیونکہ اس وقت منصب سنبھالنے سے وہ ایک قوم کے مجرم کے طور پر نظر آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز: عوام کو سوچنے کی دعوت – کیا ملک صرف مسلم لیگ (ن) کے دور میں ترقی کرتا ہے؟
عزت کا تحفظ
حامد خان نے کہا کہ اگر یحییٰ آفریدی یہ عہدہ قبول کریں گے تو وکلا انہیں کبھی بطور چیف جسٹس قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئینی بینچ کا قیام وکلا کا مطالبہ ہے، مگر اس میں کوئی سیاسی کمیٹی نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں پھنسے 350 سے زائد پاکستانی سرحد پار کرکے لبنان پہنچ گئے
غیر آئینی ترمیم کی مذمت
انہوں نے اس نام نہاد ترمیم کو غیر آئینی قرار دیا، جس نے عدلیہ کی آزادی اور علیحدہ اختیارات کو ختم کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میں مر جاوں تو دوسری شادی کر لینا ، ندا یاسر نے اپنے شوہر کو اجازت دےدی
چیف جسٹس کی تاریخ
تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ موجودہ چیف جسٹس پاکستان کی تاریخ کے بدترین چیف جسٹس ہیں، اور انہوں نے عدلیہ اور آئین کو بڑے نقصان پہنچایا ہے۔
وکلا تحریک کی کوششیں
حامد خان نے کہا کہ اگر یہ ترامیم قبول ہو جاتی ہیں تو ہمارے کالے کوٹ کا کوئی فائدہ نہیں ہے، اور انہوں نے وکلا تحریک کو آگے بڑھانے کے لئے ایکشن کمیٹی تشکیل دی ہے۔