جب آپ خود کو غیراہم اور بے قدر سمجھتے ہیں، تو پھر آپ دوسروں کیلیے بھی محبت و چاہت کے اظہار کے قادر نہیں ہو سکتے

مصنف و مترجم
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 26
یہ بھی پڑھیں: خواتین کو فوری انصاف فراہم کرنا اولین ترجیح ہے، محتسب پنجاب نبیلہ حاکم خان
محبت کی اہمیت
جب آپ اپنی ذات کو غیر اہم اور بے قدر سمجھتے ہیں اور حبِ ذات آپ کے لیے ایک ناممکن تصور ہے تو آپ دوسروں کے لیے محبت و چاہت کے اظہار کے قادر نہیں ہوتے۔ اگر آپ کا وجود اور ذات بے قدر اور محبت سے محروم ہیں تو پھر یہ کس طرح ممکن ہے کہ آپ دوسروں کو اپنی محبت و چاہت سے نواز سکیں؟
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے روہڑی کی تقریباً پونے آٹھ سو کلومیٹر طویل لائن مکمل ہوگئی تھی، ان کے ساتھ ہی لاہور سے امرتسر تک کی لائن بھی بن کر تیار تھی۔
محبت کا اظہار
اس وقت آپ کی محبت کی قدر و قیمت کیا ہو گی؟ اگر آپ دوسروں کے لیے محبت و چاہت کا اظہار نہیں کر سکتے تو دوسرے لوگ آپ کو اپنی محبت کا مرکز کیسے بنا سکتے ہیں؟ محبت و چاہت کا یہ تمام نظام جو محبت کے اظہار اور محبت وصول کرنے پر مبنی ہے، اس وقت شروع ہوتا ہے جب آپ پہلے اپنی ذات سے محبت کرنے کی ابتدا کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: قیوم آباد پر کے پی ٹی پل آج رات سے ایک ماہ کے لیے بند کرنے کا اعلان
نوح کی مثال
فرض کیجیے، درمیانی عمر کا ایک آدمی نوح اپنی بیوی اور بچوں سے شدید محبت کرنے کا دعویدار ہے۔ اس نے اپنی محبت کے اظہار کے لیے مہنگے اور قیمتی تحائف خریدے، انہیں نہایت پرتعیش سیر کروائی اور کاروباری دوروں پر بھی محبت کے خطوط لکھے۔ لیکن نوح کبھی یہ نہیں بتا سکا کہ وہ اپنی ذات سے بھی محبت کرتا ہے، حالانکہ وہ اپنے والدین سے بھی محبت کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: این اے 241 مبینہ دھاندلی کیس، الیکشن کمیشن و دیگر سے دلائل طلب
اچھا رویہ اپنانا
نوح "مجھے آپ سے محبت ہے" کہنا چاہتا تھا، مگر ہر بار الفاظ اس کی زبان سے نکلنے سے قاصر رہتے تھے۔ اگر وہ یہ الفاظ کہہ دیتا تو اس کی خود کی قدر و قیمت کا سوال پیدا ہو سکتا تھا۔ اگر نوح فرض کر لیتا کہ وہ محبت کیے جانے کے قابل ہے، تو اس کی زندگی کی اہمیت متاثر ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: صحافی قتل کیس کے ملزمان کی ضمانت منظور؛ضمانت کے لیے اخباری خبر کو بطور وضاحتی ثبوت تسلیم کیا جا سکتا ہے، لاہور ہائیکورٹ
حبِ ذات کا جذبہ
آپ اپنے تمام احساسات کو حبِ ذات کے لیے اپنی صلاحیت کے طور پر سمجھ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، ہمیشہ حبِ ذات کا جذبہ خود سے نفرت کی بجائے کہیں زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔
سیکھنے اور آگے بڑھنے کا عزم
اپنے وجود سے نفرت کرنے کے بجائے، اپنی ذات کے لیے مثبت جذبات و احساسات پیدا کریں۔ اپنی غلطیوں سے سبق لیں مگر انہیں اپنی ذات کی قدر و قیمت سے مشروط قرار نہ دیں۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔