جب آپ خود کو غیراہم اور بے قدر سمجھتے ہیں، تو پھر آپ دوسروں کیلیے بھی محبت و چاہت کے اظہار کے قادر نہیں ہو سکتے
مصنف و مترجم
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 26
یہ بھی پڑھیں: لیسکو میں بہترین کارکردگی دکھانے والے افسران کے اعزاز میں تقریب، اہم شخصیات کی شرکت اور خطاب
محبت کی اہمیت
جب آپ اپنی ذات کو غیر اہم اور بے قدر سمجھتے ہیں اور حبِ ذات آپ کے لیے ایک ناممکن تصور ہے تو آپ دوسروں کے لیے محبت و چاہت کے اظہار کے قادر نہیں ہوتے۔ اگر آپ کا وجود اور ذات بے قدر اور محبت سے محروم ہیں تو پھر یہ کس طرح ممکن ہے کہ آپ دوسروں کو اپنی محبت و چاہت سے نواز سکیں؟
یہ بھی پڑھیں: انٹرا پارٹی الیکشن کیس، پی ٹی آئی نے جواب جمع کروانے کیلئے کمیشن سے وقت مانگ لیا
محبت کا اظہار
اس وقت آپ کی محبت کی قدر و قیمت کیا ہو گی؟ اگر آپ دوسروں کے لیے محبت و چاہت کا اظہار نہیں کر سکتے تو دوسرے لوگ آپ کو اپنی محبت کا مرکز کیسے بنا سکتے ہیں؟ محبت و چاہت کا یہ تمام نظام جو محبت کے اظہار اور محبت وصول کرنے پر مبنی ہے، اس وقت شروع ہوتا ہے جب آپ پہلے اپنی ذات سے محبت کرنے کی ابتدا کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے عوامی حلقوں نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کی سوانح حیات کو قومی نصاب میں شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا
نوح کی مثال
فرض کیجیے، درمیانی عمر کا ایک آدمی نوح اپنی بیوی اور بچوں سے شدید محبت کرنے کا دعویدار ہے۔ اس نے اپنی محبت کے اظہار کے لیے مہنگے اور قیمتی تحائف خریدے، انہیں نہایت پرتعیش سیر کروائی اور کاروباری دوروں پر بھی محبت کے خطوط لکھے۔ لیکن نوح کبھی یہ نہیں بتا سکا کہ وہ اپنی ذات سے بھی محبت کرتا ہے، حالانکہ وہ اپنے والدین سے بھی محبت کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل، کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی
اچھا رویہ اپنانا
نوح "مجھے آپ سے محبت ہے" کہنا چاہتا تھا، مگر ہر بار الفاظ اس کی زبان سے نکلنے سے قاصر رہتے تھے۔ اگر وہ یہ الفاظ کہہ دیتا تو اس کی خود کی قدر و قیمت کا سوال پیدا ہو سکتا تھا۔ اگر نوح فرض کر لیتا کہ وہ محبت کیے جانے کے قابل ہے، تو اس کی زندگی کی اہمیت متاثر ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت عمران خان کی رہائی اور مذاکرات کے حوالے سے سنجیدہ سوچ نہیں رکھتی: منیب فاروق
حبِ ذات کا جذبہ
آپ اپنے تمام احساسات کو حبِ ذات کے لیے اپنی صلاحیت کے طور پر سمجھ سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، ہمیشہ حبِ ذات کا جذبہ خود سے نفرت کی بجائے کہیں زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔
سیکھنے اور آگے بڑھنے کا عزم
اپنے وجود سے نفرت کرنے کے بجائے، اپنی ذات کے لیے مثبت جذبات و احساسات پیدا کریں۔ اپنی غلطیوں سے سبق لیں مگر انہیں اپنی ذات کی قدر و قیمت سے مشروط قرار نہ دیں۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








