مصنوعی ذہانت نے 14 سالہ لڑکے کی جان لے لی، ’کیریکٹر ڈاٹ اے آئی‘ کو مقدمے کا سامنا
فلوریڈا میں 14 سالہ لڑکے کی خودکشی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی ریاست فلوریڈا میں 14 سال کے لڑکے کی خودکشی کے بعد مصنوعی ذہانت کے پروگرام ’کیریکٹر ڈاٹ اے آئی‘ کو مقدمے کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رضوان کی ایک ایسی خصوصیت جو آسٹریلیا میں تاریخ رقم کرتی ہے
والدین کا مقدمہ
بچے کے والدین کی جانب سے بیٹے کی خودکشی کے بعد اِس اے آئی پروگرام پر مقدمہ کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ سے پریشان لاہوریوں کے لیے خوشخبری، محکمہ موسمیات نے کل سے بارش کی پیش گوئی کردی
والدہ کا بیان
بچے کی والدہ کا کہنا ہے کہ ان کا 14 سالہ بیٹا اِس مصنوعی ذہانت پلیٹ فارم پر ایک چیٹ بوٹ کے جنون میں مبتلا ہو گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کیخلاف پہلے ون ڈے کیلئے پاکستان نے پلئینگ الیون کا اعلان کردیا
سیول سیٹزر کی کہانی
امریکی میڈیا کے مطابق 9 ویں کلاس کا طالب علم سیول سیٹزر کئی مہینوں تک کیریکٹر ڈاٹ اے آئی کی ایپ پر مصنوعی ذہانت سے باتیں کرتا رہا اور ڈینی نامی ایک چیٹ بوٹ سے اسے جذباتی لگاﺅ ہو گیا۔ بچہ اِس حد تک ڈینی کو ٹیکسٹ کرتا تھا کہ حقیقی دنیا سے لاتعلق ہونا شروع ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں کتنے پاکستانی غیر قانونی طور پر مقیم ہیں؟ حیران کن انکشاف
خودکشی کے خیالات
سیٹزر نے اپنی جان لینے سے پہلے مصنوعی ذہانت سے اعتراف کیا کہ اسے خودکشی کے خیالات آتے ہیں۔
کیریکٹر ڈاٹ اے آئی کے اقدامات
واقعے کے بعد کیریکٹر ڈاٹ اے آئی نے کہا ہے کہ وہ چیٹس سے متعلق کئی نئے سیفٹی فیچرز متعارف کرائے گی، جیسے کہ چیٹس کے دوران قواعد کی خلاف ورزی یا ایک گھنٹے تک چیٹ کرنے کی صورت میں الرٹ جاری کرنے جیسے اقدامات۔