کراچی: پڑوسی کی مرغیوں کے شور سے تنگ خاتون عدالت جا پہنچی

شہری کی عدالت میں مرغیوں کی شکایت

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کراچی کے علاقے کلفٹن میں ایک خاتون اپنے پڑوسی کی مرغیوں کے شور سے تنگ آ کر عدالت پہنچ گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں احتجاج، امریکہ کا موقف بھی آگیا

عدالت کی سماعت

سندھ ہائی کورٹ میں کلفٹن کنٹونمنٹ کے علاقے میں گھر میں مرغیاں پالنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل سے پوچھا، "آپ نے ابھی تک اس حوالے سے قوانین کیوں نہیں بنائے؟ کیا آپ کا کوئی بنیادی حق متاثر ہو رہا ہے؟"

یہ بھی پڑھیں: اچھے اور برے وقت میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے: ترک صدر

خاتون کا مؤقف

درخواست گزار خاتون نے کہا کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ عدالت نے سوال کیا کہ "کیا یہ مرغیاں دکانوں میں فروخت کر رہے ہیں یا گھروں میں پالی ہوئی ہیں؟ کیا آپ کا کوئی بنیادی حق متاثر ہو رہا ہے؟"

یہ بھی پڑھیں: کئی لوگ میری ناکامی کا انتظار کر رہے ہیں، کارتک آریان بالی ووڈ پر برس پڑے

غیر قانونی عمل

خاتون نے مزید کہا کہ بغیر لائسنس پڑوسی نے گھر پر مرغیاں پال رکھی ہیں اور ان کے شور سے وہ پریشان ہیں۔ کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ نے بتایا ہے کہ یہ عمل غیر قانونی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوات واقعہ، دریامیں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی، جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی

کنٹونمنٹ بورڈ کا مؤقف

سی بی سی کے وکیل نے کہا کہ کوئی بھی مرغی رکھ سکتا ہے یا نہ رکھ سکتا ہے، ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے۔

ثبوت کی فراہمی

درخواست گزار خاتون نے کہا کہ انہوں نے ثبوت کے طور پر ویڈیوز بھی فراہم کی ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...