بیکڈ پچ پر سپنرز کا جادو: “پوری دن صنعتی پنکھے چلتے رہے، اب تو سپن ہونا ضروری ہے”
راولپنڈی میں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے آخری ٹیسٹ کے پہلے دن کے کھیل کو دیکھنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی پچ کو خشک کرنے کی حکمت عملی جو سپنرز کے لیے سازگار بنانے میں مدد گار ثابت ہوئی ہے۔
پچ کو خشک کرنے والے ہیٹرز اور انڈسٹریل پنکھے اپنی کارکردگی دکھا رہے ہیں، جس کی وجہ سے پاکستانی سپنرز کی گھومتی گیندوں کے سامنے انگلینڈ کے بلے باز بے بس نظر آ رہے ہیں۔
جہاں پاکستانی سپنرز نے کھیل کے پہلے دن کھانے کے وقفے تک انگلینڈ کی پانچ وکٹیں حاصل کر کے آدھی ٹیم کو پویلین لوٹا دیا، وہیں ساجد اور نعمان نے 42 اوورز کا اسپیل کیا۔ اب یہ دیکھنا ہو گا کہ آیا یہ ملتان ٹیسٹ کا تجربہ تھا، 'بار بی کیو' پچ کا اثر یا انگلینڈ کی کمزوری کا فائدہ اٹھانا تھا۔
مگر جو بھی حالت ہو، پاکستانی سپنرز کی اس غیر معمولی کارکردگی نے نہ صرف شائقین بلکہ کرکٹر تجزیہ کاروں کو بھی حیران کر دیا ہے۔
اگرچہ انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، جو ان کے لیے ایک بھیا نک خواب ثابت ہوا۔
انگلش ٹیم کی جانب سے اننگز کی شروعات بین ڈکٹ اور زیک کرالی نے کی، جنہوں نے ٹیم کو 56 رنز کا آغاز فراہم کیا۔
بین ڈکٹ 52 رنز اور زیک کرالی 29 رنز بنانے کے بعد نعمان علی کا شکار بنے، جس کے بعد دیگر تین بلے بازوں کو ساجد علی نے پویلین واپس بھیج دیا۔
اولی پوپ صرف تین رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جب کہ جو روٹ اور ہیری بروکس بھی صرف پانچ پانچ رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
انگلینڈ کے کپتان بین سٹوکس بھی صرف 12 رنز بنا سکے۔ ان کے بعد جیمی سمتھ نے گس ایٹکنسن کے ساتھ مل کر ٹیم کو کچھ سہارا دیا اور 105 رنز کی اہم پارٹنرشپ قائم کی، ایٹکنسن 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ کامیاب بلے باز جیمی سمتھ رہے، جنہوں نے 89 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ ان کی اننگز میں چھ چھکے اور پانچ چوکے شامل تھے۔
پاکستان کے سپنرز ساجد خان اور نعمان علی نے انگلینڈ کی بیٹنگ کے خلاف اپنی دھاک بٹھائے رکھی اور پہلے سیشن میں 42 اوورز کرائے۔
پاکستان کی جانب سے بولنگ میں پہلی تبدیلی 42 اوورز کے بعد کی گئی جب زاہد محمود کو بولنگ کے لیے لایا گیا۔
ساجد خان نے ملتان ٹیسٹ کی طرح راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے انگلینڈ کے چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ نعمان علی تین اور زاہد محمود ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
پاکستان نے انگلینڈ کی ٹیم کو پہلی اننگز میں 267 رنز تک محدود کر دیا۔
پاکستان کی جانب سے عبداللہ شفیق اور صائم ایوب نے اننگز کا آغاز کیا مگر پاکستانی اوپنرز بھی پاکستان کو اچھا آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں اور پاکستان کی اوپننگ جوڑی 45 کے مجموعے پر پویلین لوٹ چکی ہے۔
’بیکڈ پچ کی غیر یقینی اور سپنرز کا جادو‘
سوشل میڈیا پر جہاں ایک جانب پچ کی حکمت عملی پر بات کی جا رہی ہے وہیں ساجد خان اور نعمان علی کی بہترین بولنگ کی بھی تعریف کی جا رہی ہے۔
پاکستان وومن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان اور کرکٹ کمنٹیٹر عروج ممتاز خان نے پچ کی غیر یقینی پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’اسے پکا دیا گیا ہے اور صاف بھی کر دیا گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ کب اور کتنی ٹرن کرتی ہے۔‘
مگر جیسے ہی جمعرات کو کھیل کا آغاز ہوا تو پچ نے اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پاکستانی سپنرز اپنی حکمت عملی کے تحت انگلش بلے بازوں کو قابو کرنے میں کامیاب دکھائی دیے۔
پاکستان کی وومن کرکٹر بسمہ فاروق نے ایکس پر دونوں کھلاڑیوں کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’ساجد خان اور نعمان علی نے اب تک دونوں ٹیسٹ میچوں میں غیر معمولی کارکردگی دکھائی ہے۔‘
’آپ مہارت، منصوبہ بندی اور صحیح ذہنیت کے بغیر ٹاپ کلاس بیٹنگ سائیڈ کے سامنے بار بار ایسا پرفارم نہیں کر سکتے۔ دونوں سپنرز پھر سے جادو کر رہے ہیں۔‘
ایک صارف نے ساجد خان کی شاندار بولنگ کی تعریف کرتے لکھا کہ ’جو روٹ نے پچھلے چند سالوں سے حیران کن کارکردگی دکھائی ہے، انھوں نے ہر جگہ، ہر ٹیم کے خلاف اور ورلڈ کلاس بولرز کے خلاف رنز بنائے۔ لیکن ساجد خان نے اس دورے پر انھیں اچھی طرح سے پھنسا رکھا ہے، سپن پچوں کی تیاری اور انگلینڈ کی کمزوری بھانپ کر اس پر انھیں شکست دینے پر پی سی بی کے بھی برابر نمبر بنتے ہیں۔‘
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
تنبیہ: Uses in Urdu دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔
Twitter پوسٹ کا اختتام, 3
مواد دستیاب نہیں ہے
Twitter مزید دیکھنے کے لیے Uses in Urdu. Uses in Urdu بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.
اسی طرح فرید خان نامی صارف پاکستانی سپنرز کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ ’پاکستانی سپنرز نے گذشتہ تین ٹیسٹ اننگز میں 30 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ کیا شاندار کارکردگی کا مظاہرہ ہے۔‘
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
تنبیہ: Uses in Urdu دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔
Twitter پوسٹ کا اختتام, 4
مواد دستیاب نہیں ہے
Twitter مزید دیکھنے کے لیے Uses in Urdu. Uses in Urdu بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.
ایک اور صارف نے راولپنڈی ٹیسٹ میں انگلینڈ کو پہلی اننگز میں 267 رنز تک محدود کرنے کا سہرا ’انڈسٹریل پنکھوں‘ کو دیتے ہوئے لکھا کہ ’کڑی نگرانی میں انڈسٹریل پنکھے سارا دن چلتے رہے۔ اب اتنی محنت کے بعد سپن تو ہونا بنتا ہے۔‘
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
تنبیہ: Uses in Urdu دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔
Twitter پوسٹ کا اختتام, 5
مواد دستیاب نہیں ہے
Twitter مزید دیکھنے کے لیے Uses in Urdu. Uses in Urdu بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.
جبکہ شہزاد فاروق نامی صارف نے پاکستان کی پچ سے متعلق حکمت عملی سے اختلاف کرتے ہوئے لکھا کہ ’میری ذاتی رائے کے مطابق آئندہ ایسی پچز سے گریز کیا جانا ہی بہتر ہے- یہ لازمی ہے کہ پاکستانی ٹیم سپننگ پچز بنائے لیکن ایسی پچز جہاں پہلے سیشن میں گیند اتنا بیٹھنا شروع کر دے، یہ طویل مدت کے لیے پاکستان کرکٹ کے لیے درست نہیں رہے گا۔‘
کچھ صارفین نے راولپنڈی سٹیڈیم میں تیار کردہ پچ پر گیند کے بیٹھنے پر بھی اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ پہلے دن ہی اگر کھانے سے وقفے سے قبل گیند نیچے رہ رہی ہے تو آگے چل کر یہ پچ کیا کرے گی۔