ایس سی او کانفرنس کیلئے آئے صحافیوں کی نوازشریف سے ملاقات لیکن بھارت واپس پہنچ کر کیا کچھ بتایا؟ آپ بھی جانئے

ملاقات کی تفصیلات
اسلام آباد (ویب ڈیسک) ایس سی او کانفرنس میں شامل صحافیوں نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران کی جانے والی گفتگو کے بارے میں بھارتی صحافی اپنے انداز میں رپورٹنگ کرنے لگے۔ صحافی افضال ریحان نے اس معاملے پر روشنی ڈالی۔
یہ بھی پڑھیں: اے ایس آئی کو روسی سفارتکار کو خفیہ معلومات دینے کے الزام میں سنائی گئی سزا کالعدم
نواز شریف کی گفتگو
جنگ میڈیا گروپ کے لیے لکھتے ہوئے افضال ریحان نے بتایا کہ ایس سی او کانفرنس میں انڈین وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ کچھ بھارتی صحافی بھی پاکستان آئے۔ ان صحافیوں کی خواہش پر لاہور میں نواز شریف سے ملاقات کا بندوبست کیا گیا۔ نواز شریف نے ان کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ تین مرتبہ منتخب ہونے والے وزیر اعظم ہونے کے ناطے، انہوں نے مودی کی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: موسیٰ خیل، کوئٹہ میں فائرنگ کے تبادے میں مبینہ 4 دہشتگرد ہلاک
باہمی تعلقات کی بہتری
نواز شریف کا کہنا تھا کہ سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی مودی کے بارے میں منفی باتیں درست نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان اور انڈیا کے تعلقات میں مزید بگاڑ آیا۔ دونوں ملکوں کے رہنماؤں کو چاہیے کہ ایک دوسرے کے بارے میں بات کرتے وقت محتاط رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چلتے پھرتے سم نیٹ ورک تبدیل کروانے والے ہوجائیں ہوشیار،نیا فراڈ آگیا
نیز وزیروں کی ملاقات کا اثر
نواز شریف نے مزید کہا کہ انڈین وزیر خارجہ کی پاکستان آمد ایک اچھی شروعات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پچھلے 75 برس کھوئے ہیں اور ہمیں اگلے 75 برس کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ بحر حال، انڈین وزیر اعظم مودی کے پاکستان آنے سے تعلقات میں مزید بہتری آ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیرا فورس بھی سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچ گئی
بھارت کے ساتھ تعاون کے امکانات
نواز شریف نے 1999ء میں واجپائی کے دورہ لاہور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان روابط بحال ہوں۔ مریم نواز نے بھی بھارت کا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی، جس پر نواز شریف نے کہا کہ ہمیں مستقبل کی طرف دیکھنا چاہیے اور تجارت، سرمایہ کاری، صنعت اور سیاحت کے میدانوں میں دو طرفہ تعاون کے امکانات کو بڑھانا چاہیے۔
Kashmir کے حوالے سے سوال
اس ملاقات میں جب ایک صحافی نے کشمیر میں 370 کے حوالے سے سوال کرنے کی کوشش کی تو نواز شریف نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس موضوع پر بات کرنے کا یہ موقع نہیں ہے۔ انہیں حکمت اور طریقے سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایس سی او میں جے شنکر کی آمد سے دو طرفہ تعلقات میں ہلکی سی بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔