امریکہ نے اسرائیل کے ایران پر جوابی حملے پر رد عمل جاری کر دیا

ایران پر اسرائیل کے حملے کی وضاحت
واشنگٹن (ویب ڈیسک) وائٹ ہاؤس نے ایران پر اسرائیل کے حملے کو تل ابیب کی جانب سے اپنے دفاع کی مشق قرار دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سیریز میں آسٹریلیا کی عدم دلچسپی اور رضوان کے باؤلرز کو تاریخ بدلنے کا ایک اور موقع
امریکا کا موقف
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران پر حملوں سے کچھ دیر پہلے امریکی صدر بائیڈن کو اسرائیلی کی ممکنہ کارروائی سے آگاہ کردیا گیا تھا۔ امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان Savett نے کہا ہے کہ فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کی یہ کارروائی اسرائیل کی جانب سے اپنے دفاع کی مشق ہے اور یہ یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کا ردعمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ تدارک کیس: ہائیکورٹ نے چیف انجینئر ایل ڈی اے کو طلب کیا
امریکی حکام کی وضاحت
امریکی حکام کے مطابق ایران کے خلاف اسرائیلی فوجی کارروائی میں امریکا کا کوئی کردار نہیں۔ امریکا کا مزید کہنا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں سے آگاہ ہیں، صورتحال پر گہری نظر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بکریوں اور بھیڑوں کا جھنڈ ٹرک کی زد میں آگیا
اسرائیلی فوج کا بیان
واضح رہے کہ ایران پر فضائی حملے کی اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے اور بتایا کہ اسرائیل پر حملوں کے جواب میں ایران میں فوجی اہداف پر حملے کیے، اسرائیل کے دفاعی نظام کو مکمل متحرک کردیا ہے۔ ایرانی سرکاری میڈیا نے ایران کے دارالحکومت تہران اور قریبی شہر کرج میں کئی زور دار دھماکوں کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: کار سے چلتی گاڑی پر فائرنگ،3 افراد جاں بحق
ایرانی حکام کا جواب
ایرانی انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکوں کی وجہ ایرانی فضائی دفاعی نظام کی فعالیت ہوسکتی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے ایرانی پاسداران انقلاب کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے، ایران کی فضائی حدود سے پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔
خلاصہ
ایرانی لڑاکا طیاروں کی ملک کے مغربی علاقوں میں پروازیں جاری ہیں، دمشق کے دیہی اور وسطی علاقوں میں بھی دھماکے سنے گئے ہیں، عراق کے شہر تکریت میں بھی دھماکے سنے گئے ہیں۔