امریکہ نے اسرائیل کے ایران پر جوابی حملے پر رد عمل جاری کر دیا

ایران پر اسرائیل کے حملے کی وضاحت
واشنگٹن (ویب ڈیسک) وائٹ ہاؤس نے ایران پر اسرائیل کے حملے کو تل ابیب کی جانب سے اپنے دفاع کی مشق قرار دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ محسن نقوی سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے
امریکا کا موقف
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران پر حملوں سے کچھ دیر پہلے امریکی صدر بائیڈن کو اسرائیلی کی ممکنہ کارروائی سے آگاہ کردیا گیا تھا۔ امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان شان Savett نے کہا ہے کہ فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کی یہ کارروائی اسرائیل کی جانب سے اپنے دفاع کی مشق ہے اور یہ یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کا ردعمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: پانی اور بجلی کی کمی سے عوام سڑکوں پر آ گئے، ٹینکر آپریٹرز کے خلاف تحقیقات شروع
امریکی حکام کی وضاحت
امریکی حکام کے مطابق ایران کے خلاف اسرائیلی فوجی کارروائی میں امریکا کا کوئی کردار نہیں۔ امریکا کا مزید کہنا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملوں سے آگاہ ہیں، صورتحال پر گہری نظر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فتنہ پارٹی خیبرپختونخوا میں جلسہ جلسہ کھیلے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں : عظمیٰ بخاری
اسرائیلی فوج کا بیان
واضح رہے کہ ایران پر فضائی حملے کی اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے اور بتایا کہ اسرائیل پر حملوں کے جواب میں ایران میں فوجی اہداف پر حملے کیے، اسرائیل کے دفاعی نظام کو مکمل متحرک کردیا ہے۔ ایرانی سرکاری میڈیا نے ایران کے دارالحکومت تہران اور قریبی شہر کرج میں کئی زور دار دھماکوں کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں 4 ہزار 200 روپے کمی
ایرانی حکام کا جواب
ایرانی انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکوں کی وجہ ایرانی فضائی دفاعی نظام کی فعالیت ہوسکتی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے ایرانی پاسداران انقلاب کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے، ایران کی فضائی حدود سے پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔
خلاصہ
ایرانی لڑاکا طیاروں کی ملک کے مغربی علاقوں میں پروازیں جاری ہیں، دمشق کے دیہی اور وسطی علاقوں میں بھی دھماکے سنے گئے ہیں، عراق کے شہر تکریت میں بھی دھماکے سنے گئے ہیں۔