معیشت درست سمت پر گامزن، مہنگائی کم اور معاشی سرگرمیاں بحال ہورہی ہیں: گورنر سٹیٹ بینک
گورنر سٹیٹ بینک کا بیان
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن ) گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ معیشت درست سمت پر گامزن ہے جبکہ مہنگائی کم اور معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترمیم کے لیے طلب سینیٹ اجلاس کا وقت چوتھی مرتبہ تبدیل
ورلڈ بینک کے اجلاس میں شرکت
واشنگٹن میں گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کی آئی ایم ایف اور عالمی سرمایہ کاروں سے ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر ملاقات ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ادب، وفا اور حیاء کے بغیر علم زہریلے سانپ کی طرح ہے :ڈاکٹر طاہرالقادری کا کینیڈا میں ”غوث الاعظمؒ کانفرنس“ سے خطاب
بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں سے ملاقات
گورنر سٹیٹ بینک کی بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں سے بھی ملاقات ہوئی جہاں جمیل احمد نے گزشتہ سال پاکستان کے معاشی انڈیکیٹرز میں نمایاں بہتری کا جائزہ پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسد زمان، ابو بکر، حیدر، اور سلار نے ایچی سن کالج جونیئر ٹینس چیمپئن شپ سیمی فائنل میں جگہ بنا لی
اقتصادی چیلنجز اور ان کا حل
اس موقع پر گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان سمیت عالمی اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کو چیلنجز درپیش ہیں، معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سخت پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ججوں کے تقرر میں پارلیمان کا کردار عدلیہ پر حملہ کیسے ہوگیا؟ سینیٹ میں شیری رحمان کا استفسار
حکومتی اقدامات کا اثر
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی مالیاتی یکجائی نے معاشی استحکام بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا، سٹیٹ بینک اور حکومت دونوں نے استحکام کے لئے اہم اقدامات پر عمل کیا، ان اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 18 آئی پی پیز سے 2 ہفتوں میں معاہدے کا امکان، سالانہ کتنے ارب روپے کی بچت ہو گی؟ اہم تفصیلات جانیے
مہنگائی میں کمی
جمیل احمد کا کہنا تھا کہ مہنگائی عروج پرپہنچنے کے بعد اب واضح طورپر نیچے جارہی ہے، معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں، معیشت درست سمت میں گامزن ہے، مئی 2023 میں مہنگائی38 فیصد تھی، 2024 میں 6.9 فیصد رہ گئی، مشکل حالات کے باوجود پچھلے 12 ماہ کے دوران بیرونی کھاتہ خاصا بہتر ہوا۔
بیرونی جاری خسارے میں کمی
گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ بیرونی جاری خسارہ بھی نمایاں طور پرکم ہوا، رقوم کی آمد میں بہتری نے سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر 11ارب ڈالر تک پہنچا دیے، سٹیٹ بینک کا ہدف زرمبادلہ ذخائر کو جون 2025 کے آخر تک 13 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔