سوڈان میں پیرا ملٹری فورس کا گاؤں پر حملہ، 124 افراد ہلاک، 100 زخمی
سوڈان میں خون ریز حملہ
خرطوم (ڈیلی پاکستان آن لائن) سوڈان کی پیراملٹری فورس ریپڈ سپورٹ فورسز نے ایک گاؤں پر حملہ کرتے ہوئے 124 افراد کو ہلاک اور 100 شہریوں کو زخمی کردیا، جو کہ ریاست میں ڈیڑھ سال کے دوران سب سے بڑا خون ریز حملہ ہے۔
حملے کی وجوہات
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، سوڈان کے جمہوریت پسند کارکنوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ اتوار کو آر ایس ایف کے اعلیٰ افسر ابوغلا کیکال کی جانب سے فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے بعد آر ایس ایف اسی ریاست میں انتقامی کارروائی کر رہی ہے جہاں سے اس افسر کا تعلق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں ان حملوں کے نتیجے میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ علاوہ ازیں، شہریوں کو گرفتار کیا گیا اور ہزاروں افراد پناہ کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
حملے کے اثرات
جمہوریت پسند گروپ مزاحمتی کمیٹی کے وید مدانی نے کہا کہ ریاست الغیزیرا کے شمالی گاؤں السیریحہ میں حالیہ دنوں میں بدترین واقعات رونما ہوئے ہیں۔ آر ایس ایف کے اس حملے میں 124 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب، آر ایس ایف نے ایک بیان میں سوڈان کی فوج پر الزام لگایا کہ وہ الغیزیرا میں شہریوں کو مسلح کر رہی ہے اور کیکال کی کمان میں فورسز استعمال کر رہی ہے، جس کی وجہ سے یہ حملے کیے گئے ہیں۔
حملوں کی شدت
کمیٹی نے کہا کہ آر ایس ایف ریاست الغیزیرا کے مشرق، مغرب اور وسطی علاقوں میں کارروائیاں کر رہی ہے اور ایک گاؤں کے بعد دوسرے گاؤں میں قتل عام کر رہی ہے۔
سیاسی پس منظر
خیال رہے کہ سوڈان میں 2021 کے فوجی حکومت کے قیام کے بعد 2023 میں فوج اور پیراملیٹری فورس آر ایس ایف کے درمیان اختلافات بڑھ گئے ہیں اور تنازع شدت اختیار کر گیا، یہاں تک کہ سوڈان میں دو متوازی حکومتیں بنی ہیں۔ مسلح جھڑپوں میں تاحال ہزاروں شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔