غزہ میں ہسپتال ڈائریکٹر کا بیٹا شہید، والد جنازہ پڑھاتے روتے رہے

غزہ میں ہونے والا فضائی حملہ
غزہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ کے شمال میں واقع کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کا جوان سال بیٹا ابراہیم بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا، آج دنیا بھی تعریف کر رہی ہے: فیصل کریم کنڈی
نسل کشی کا سلسلہ جاری
اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے اور چند روز میں ہی اسرائیلی غاصب فورسز نے محاصرے میں سینکڑوں فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ کا کام نہیں کہ وہ ہر کام کو دیکھے ہو رہا ہے یا نہیں، لاہور ہائیکورٹ
ہسپتال پر حملہ
رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز شمالی غزہ میں اسرائیل نے کمال عدوان ہسپتال پر حملہ کرکے جنریٹر اور آکسیجن پلانٹ تباہ کردیے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے ہسپتال سے طبی عملے اور کئی مریضوں کو گرفتار کرلیا اور ادویات بھی تباہ کر دیں تاکہ زخمیوں کو نہ بچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے 27 سال بعد بیوہ خاتون کو وراثتی جائیداد میں حصہ دلوا دیا
ڈاکٹر حسام کی ذاتی نقصان
اسرائیلی فوج نے کمال عدوان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابوصفیہ کے جوان سال بیٹے ابراہیم کو بھی شہید کردیا۔ بیٹے کی نماز جنازہ ڈاکٹر حسام ابوصفیہ نے ہسپتال کے احاطے میں ہی ادا کی اور اس دوران جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور روتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب جب بھی ہندوستان کو فتح کرنے کی کوشش ہوئی افغانستان سے آتے حملہ آوروں کے گھوڑوں کے سموں کی ٹاپیں سب سے پہلے پشاور میں سنائی دیں
ویڈیو کا وائرل ہونا
فلسطینی صحافی کی جانب سے ویڈیو ایکس پر پوسٹ کی گئی جو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
شہادتوں کی تعداد
واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 42 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی شامل ہیں۔