نادیہ کھر نے اپنی گرفتاری کا معاملہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے سامنے اٹھادیا
نادیہ کھر کی گرفتاری کی مخالفت
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رکن نادیہ کھر نے اپنی گرفتاری پر سپیکر ملک محمد احمد خان کو مخاطب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: آنے والا گھنٹہ اہم، آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کا اہلکاروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت
احتجاج کے بعد گرفتاری کا حال
صوبائی اسمبلی میں اپنی گرفتاری پر نادیہ کھر نے تقریر کی اور کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے واپس آئی تو پولیس میرے گھر پہنچی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں دوست اور دشمن کی شناخت مشکل ہوتی جا رہی ہے: سرفراز بگٹی
پولیس کی کارروائی پر سوالات
انہوں نے کہا کہ میری آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تو پولیس سے پوچھا کیا آپ کے پاس سپیکر پنجاب اسمبلی کا خط ہے؟
یہ بھی پڑھیں: جیل سے رہائی پانے والے کارکنان وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ساتھ مختصر ملاقات اور صرف ایک ہزار روپے ملنے پر سیخ پا، احتجاج شروع کردیا
سپیکر کا مؤقف
نادیہ کھر نے استفسار کیا کہ اسپیکر صاحب آپ نے کہا تھا کہ میری اجازت کے بغیر کوئی گرفتاری نہیں ہوگی؟
اس پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ آپ جو گرفتاری کی بات کر رہی ہیں، میں آپ سے زیادہ اس کی مذمت کرتا ہوں۔ میں کسی کو رولز 77 کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، پرامن احتجاج آپ کا آئینی حق ہے۔
قانون کی عملداری کی یقین دہانی
ملک محمد احمد خان نے یہ بھی کہا کہ بے ایمان نہیں ہوں، دوسرے صوبے سے اٹھ کر کوئی امن و امان خراب کرے گا تو ایکشن ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ یقین دلاتا ہوں، پولیس نے پر امن احتجاج کرنے والوں کے خلاف کچھ کیا تو سخت ایکشن لوں گا، آپ کے پر امن احتجاج میں تشدد آیا تو کارروائی کرنا پولیس کا حق ہے۔