شادی کی تقریبات میں خواجہ سرا اور خواتین کے ڈانس پر پابندی کے خلاف قرارداد پیش
شادی کی تقریبات میں خواجہ سرا اور خواتین کے ڈانس کے خلاف قرارداد
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) شادی کی تقریبات میں خواجہ سرا اور خواتین کے ڈانس اور بدسلوکی کے خلاف قرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے دوران “چھپے ہوئے لوگ” کیسے استعمال ہوئے ۔۔۔؟عمر چیمہ نے اہم انکشاف کر دیا
قرارداد کی تفصیلات
پنجاب اسمبلی میں حکومتی رکن حمیدہ میاں نے ایوان میں قرارداد پیش کی، سپیکر ملک محمد احمد خان نے قرارداد ترمیم کے لیے کمیٹی کے سپرد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جناح ہسپتال کراچی: جدید روبوٹک سرجری کے ذریعے 300 کامیاب آپریشن!
معاشرتی اور ثقافتی پہلو
حکومتی رکن حمیدہ میاں نے قرارداد کے متن میں لکھا کہ کسی معاشرے میں تقریبات معاشرتی و ثقافتی تعلیمات کی آئینہ دار ہوتی ہیں۔ شادیوں میں رقص کی محفلیں اور سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کرنا عام ہے، ان محافل میں رقص کے نام پر بھرپور مجروں کا اہتمام کیا جاتا ہے، جبکہ شراب کے نشے میں دھت شرکاء غیر اخلاقی حرکات کے مرتکب ہوتے ہیں۔
بدسلوکی کے واقعات کا تدارک
قرار داد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ خواتین رقاصاؤں اور خواجہ سراؤں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات ہوتے ہیں۔ وفاقی و صوبائی حکومت ایسی محفلوں پر فی الفور پابندی عائد کرے، اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے باقاعدہ قانون سازی عمل میں لائی جائے۔ ایسے واقعات کے تدارک کیلئے متعلقہ اداروں کو نوٹس لینے کا پابند کیا جائے۔