گیس پائپ لائن: پاکستان نے عالمی عدالت میں ایرانی مقدمے پر وکیل کرلیا
ایران کی عالمی ثالثی عدالت میں درخواست
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران پاکستان گیس پائپ لائن میں تاخیر پر ایران کی جانب سے عالمی ثالثی عدالت میں دائر کئے جانے والے مقدمے پر پاکستان نے دفاع کے لئے قانونی فرمز اور وکیل کی خدمات حاصل کرلیں۔
یہ بھی پڑھیں: کریم خان: بنیامن نتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کرنے والے پراسیکیوٹر کے خلاف جنسی ہراسانی کی تحقیقات شروع
قانونی ٹیم کی تشکیل
تفصیلات کے مطابق حکومت نے تین قانونی فرمز اور آسٹریلیا میں مقیم ایک اہم وکیل کی خدمات حاصل کی ہیں تاکہ گیس پائپ لائن پر پیش رفت نہ کرنے پر پیرس میں ثالثی کی عدالت میں ایرانی مقدمے سے نمٹا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی، بھارت کے انکار نے ٹورنامنٹ کے انعقاد کو خطرے میں ڈال دیا
ایران کا موقف
حکام کے مطابق یہ مقدمہ ایران نے پاکستان کے خلاف اس بنیاد پر دائر کیا ہے کہ پاکستان نے اپنی حدود میں پائپ لائن کا حصہ مکمل نہیں کیا اور نہ ہی ایران، پاکستان گیس پائپ لائن کے تحت 750 ایم ایم سی ایف ڈی گیس وصول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی نے نوجوانوں کے لیے بڑا اعلان کردیا
قانونی ماہرین کی خدمات
اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان نے تین معروف بین الاقوامی قانونی فرمز وائٹ اینڈ کیس، تھری کراﺅنز اور وِلکی فیر گیلگر سمیت آسٹریلیا میں مقیم ایک اہم وکیل کی خدمات حاصل کی ہیں جو تیل اور گیس کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں دنیا کے معروف وکلا میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: الیکٹرانک جنگ: مہنگے ہتھیاروں کو ناکارہ کرنے کا ایک سستا روسی طریقہ جو نیٹو افواج کو بھی حیرت میں ڈال دیا
پاکستان کی تیاری
متعلقہ حکام نے ایران، پاکستان (آئی پی) گیس پائپ لائن منصوبے اور پاکستان کی طرف سے اس بین الاقوامی منصوبے کو مکمل نہ کرنے کی وجوہات پر اپنی تینوں قانونی فرمز اور مرکزی وکیل کو بریفنگ دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے ٹی20 میں رضوان کی سب سے بڑی غلطی جو امپائرز کی نظروں بچ گئی
معاملات کی پیش رفت
حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے 18 اکتوبر 2024 کو فرانس میں واقع ثالثی عدالت کے سیکرٹریٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی قانونی ٹیم کی تفصیلات جمع کروا دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میلبرن میں بابر اعظم کی دوبارہ آمد کا انتظار: سمیع چوہدری کا کالم
مقدمے کا آئندہ کا لائحہ عمل
ذرائع کے مطابق پاکستان اب قانونی ٹیم کے مشورے سے ایک ثالث مقرر کرے گا جبکہ ایران بھی ایک ثالث نامزد کرے گا اور پھر دونوں ممالک مشترکہ طور پر تیسرے ثالث کو نامزد کریں گے، اس طرح ثالثی عدالت مکمل ہو جائے گی اور مقدمے کی کارروائی شروع ہوجائے گی، ایک بار جب ثالثی عدالت مکمل ہو جائے گی تو توقع ہے کہ مقدمے کا ایک سال کے اندر فیصلہ ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائل کا ایک اور تجربہ کر لیا
ایرانی نوٹس
واضح رہے کہ اس سے قبل اگست 2024 میں ایران نے پاکستان کو حتمی نوٹس جاری کیا تھا کہ تہران کے پاس کوئی اور آپشن نہیں بچا سوائے اس کے کہ وہ ستمبر 2024 میں پاکستان کے خلاف پیرس کی ثالثی عدالت سے رجوع کرے کیونکہ پاکستان نے آئی پی گیس منصوبے کے تحت پائپ لائن نہیں بنائی۔
پائپ لائن کی تاخیر
ایران پاکستان گیس منصوبہ 2014 سے امریکی پابندیوں کی تجویز کی وجہ سے 10 سال سے تاخیر کا شکار ہے۔