گیس پائپ لائن: پاکستان نے عالمی عدالت میں ایرانی مقدمے پر وکیل کرلیا
ایران کی عالمی ثالثی عدالت میں درخواست
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران پاکستان گیس پائپ لائن میں تاخیر پر ایران کی جانب سے عالمی ثالثی عدالت میں دائر کئے جانے والے مقدمے پر پاکستان نے دفاع کے لئے قانونی فرمز اور وکیل کی خدمات حاصل کرلیں۔
یہ بھی پڑھیں: Security Concerns: Section 144 Imposed in Khyber District for One Month
قانونی ٹیم کی تشکیل
تفصیلات کے مطابق حکومت نے تین قانونی فرمز اور آسٹریلیا میں مقیم ایک اہم وکیل کی خدمات حاصل کی ہیں تاکہ گیس پائپ لائن پر پیش رفت نہ کرنے پر پیرس میں ثالثی کی عدالت میں ایرانی مقدمے سے نمٹا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: جے یوآئی نے حکومت سے کس کو چیف جسٹس بنانے کا کہا تھا؟ اسلم غوری نے بتادیا
ایران کا موقف
حکام کے مطابق یہ مقدمہ ایران نے پاکستان کے خلاف اس بنیاد پر دائر کیا ہے کہ پاکستان نے اپنی حدود میں پائپ لائن کا حصہ مکمل نہیں کیا اور نہ ہی ایران، پاکستان گیس پائپ لائن کے تحت 750 ایم ایم سی ایف ڈی گیس وصول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بار بار دلائل سے وقت ضائع ہوگا، اب ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ ہونا چاہئے، جج اے ٹی سی کابیرسٹر سلمان صفدر سے مکالمہ
قانونی ماہرین کی خدمات
اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان نے تین معروف بین الاقوامی قانونی فرمز وائٹ اینڈ کیس، تھری کراﺅنز اور وِلکی فیر گیلگر سمیت آسٹریلیا میں مقیم ایک اہم وکیل کی خدمات حاصل کی ہیں جو تیل اور گیس کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں دنیا کے معروف وکلا میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کے عبید اللہ گورگیج بلوچستان اسمبلی کی رکنیت سے ہاتھ دھو بیٹھے
پاکستان کی تیاری
متعلقہ حکام نے ایران، پاکستان (آئی پی) گیس پائپ لائن منصوبے اور پاکستان کی طرف سے اس بین الاقوامی منصوبے کو مکمل نہ کرنے کی وجوہات پر اپنی تینوں قانونی فرمز اور مرکزی وکیل کو بریفنگ دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہاولپور؛شیرباغ میں ایک ماہ کی ننھی شیرنی دم توڑ گئی
معاملات کی پیش رفت
حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے 18 اکتوبر 2024 کو فرانس میں واقع ثالثی عدالت کے سیکرٹریٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی قانونی ٹیم کی تفصیلات جمع کروا دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ارپیتا نے بھائی سلمان خان کا تحفہ بیچ دیا
مقدمے کا آئندہ کا لائحہ عمل
ذرائع کے مطابق پاکستان اب قانونی ٹیم کے مشورے سے ایک ثالث مقرر کرے گا جبکہ ایران بھی ایک ثالث نامزد کرے گا اور پھر دونوں ممالک مشترکہ طور پر تیسرے ثالث کو نامزد کریں گے، اس طرح ثالثی عدالت مکمل ہو جائے گی اور مقدمے کی کارروائی شروع ہوجائے گی، ایک بار جب ثالثی عدالت مکمل ہو جائے گی تو توقع ہے کہ مقدمے کا ایک سال کے اندر فیصلہ ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ: پاکستان نے بھارت کو 106 رنز کا ہدف دے دیا
ایرانی نوٹس
واضح رہے کہ اس سے قبل اگست 2024 میں ایران نے پاکستان کو حتمی نوٹس جاری کیا تھا کہ تہران کے پاس کوئی اور آپشن نہیں بچا سوائے اس کے کہ وہ ستمبر 2024 میں پاکستان کے خلاف پیرس کی ثالثی عدالت سے رجوع کرے کیونکہ پاکستان نے آئی پی گیس منصوبے کے تحت پائپ لائن نہیں بنائی۔
پائپ لائن کی تاخیر
ایران پاکستان گیس منصوبہ 2014 سے امریکی پابندیوں کی تجویز کی وجہ سے 10 سال سے تاخیر کا شکار ہے۔