گیس پائپ لائن: پاکستان نے عالمی عدالت میں ایرانی مقدمے پر وکیل کرلیا

ایران کی عالمی ثالثی عدالت میں درخواست
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران پاکستان گیس پائپ لائن میں تاخیر پر ایران کی جانب سے عالمی ثالثی عدالت میں دائر کئے جانے والے مقدمے پر پاکستان نے دفاع کے لئے قانونی فرمز اور وکیل کی خدمات حاصل کرلیں۔
یہ بھی پڑھیں: سی سی ٹی وی ویڈیو نہ بھی ہو تو نورمقدم کی لاش مجرم کے گھر سے ملنا کافی ہے، سپریم کورٹ
قانونی ٹیم کی تشکیل
تفصیلات کے مطابق حکومت نے تین قانونی فرمز اور آسٹریلیا میں مقیم ایک اہم وکیل کی خدمات حاصل کی ہیں تاکہ گیس پائپ لائن پر پیش رفت نہ کرنے پر پیرس میں ثالثی کی عدالت میں ایرانی مقدمے سے نمٹا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: قوم کو اکٹھا کرنا ہے تو بانی کو رہائی دی جائے، مشتاق غنی
ایران کا موقف
حکام کے مطابق یہ مقدمہ ایران نے پاکستان کے خلاف اس بنیاد پر دائر کیا ہے کہ پاکستان نے اپنی حدود میں پائپ لائن کا حصہ مکمل نہیں کیا اور نہ ہی ایران، پاکستان گیس پائپ لائن کے تحت 750 ایم ایم سی ایف ڈی گیس وصول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش ٹیم کو وائٹ واش کئے جانے کے بعد پاکستانی ہیڈ کوچ کا بیان بھی سامنے آگیا
قانونی ماہرین کی خدمات
اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستان نے تین معروف بین الاقوامی قانونی فرمز وائٹ اینڈ کیس، تھری کراﺅنز اور وِلکی فیر گیلگر سمیت آسٹریلیا میں مقیم ایک اہم وکیل کی خدمات حاصل کی ہیں جو تیل اور گیس کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں دنیا کے معروف وکلا میں سے ایک سمجھے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Your Thoughts Are Yours Alone: Unchangeable and Unstealable
پاکستان کی تیاری
متعلقہ حکام نے ایران، پاکستان (آئی پی) گیس پائپ لائن منصوبے اور پاکستان کی طرف سے اس بین الاقوامی منصوبے کو مکمل نہ کرنے کی وجوہات پر اپنی تینوں قانونی فرمز اور مرکزی وکیل کو بریفنگ دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 1876ء میں دریائے جہلم کا پل مکمل ہوا، یہ پاکستان میں بنائے جانیوالے تمام پلوں کے مقابلے میں طویل تھا، اور دریاؤں پر بھی پل بنائے جانے تھے۔
معاملات کی پیش رفت
حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے 18 اکتوبر 2024 کو فرانس میں واقع ثالثی عدالت کے سیکرٹریٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی قانونی ٹیم کی تفصیلات جمع کروا دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: راہول گاندھی بھارتی فوج میں بھرتی سکیم ’’اگنی ویر‘‘ پر کھل کر بول پڑے، مودی کو کھری کھری سنا دیں
مقدمے کا آئندہ کا لائحہ عمل
ذرائع کے مطابق پاکستان اب قانونی ٹیم کے مشورے سے ایک ثالث مقرر کرے گا جبکہ ایران بھی ایک ثالث نامزد کرے گا اور پھر دونوں ممالک مشترکہ طور پر تیسرے ثالث کو نامزد کریں گے، اس طرح ثالثی عدالت مکمل ہو جائے گی اور مقدمے کی کارروائی شروع ہوجائے گی، ایک بار جب ثالثی عدالت مکمل ہو جائے گی تو توقع ہے کہ مقدمے کا ایک سال کے اندر فیصلہ ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان اکرم راجہ کی نامزدگی نے نیا تنازہ کھڑا کر دیا، کیا عمران خان نے اپنے پارٹی آئین کی خلاف ورزی کی۔۔۔؟ تہلکہ خیز انکشاف
ایرانی نوٹس
واضح رہے کہ اس سے قبل اگست 2024 میں ایران نے پاکستان کو حتمی نوٹس جاری کیا تھا کہ تہران کے پاس کوئی اور آپشن نہیں بچا سوائے اس کے کہ وہ ستمبر 2024 میں پاکستان کے خلاف پیرس کی ثالثی عدالت سے رجوع کرے کیونکہ پاکستان نے آئی پی گیس منصوبے کے تحت پائپ لائن نہیں بنائی۔
پائپ لائن کی تاخیر
ایران پاکستان گیس منصوبہ 2014 سے امریکی پابندیوں کی تجویز کی وجہ سے 10 سال سے تاخیر کا شکار ہے۔