عابد کی حیرت انگیز کہانی: 70 سال کی عمر میں خواہشات سے آزادی
حوصلہ اور عزم کی مثال
ایک گاؤں میں ایک 70 سالہ عابد رہتا تھا، جس کا نام ابوالحسن تھا۔ ابوالحسن ایک باخدا انسان تھا اور اپنی زندگی میں اللہ کی عبادت اور نیک اعمال کرنے کو ترجیح دیتا تھا۔ اس کی زندگی کا مقصد اللہ کی رضا حاصل کرنا اور نفسانی خواہشات سے دور رہنا تھا۔
نفسانی خواہشات کا سامنا
ابوالحسن کی عمر کے باوجود، وہ اپنے اندر آنے والی خواہشات کو سمجھتا تھا۔ اس نے اپنی جوانی میں ہی یہ فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ دنیاوی خوشیوں اور نفسانی خواہشات سے بچنے کی پوری کوشش کرے گا۔ وہ دن رات نماز پڑھتا، قرآن کی تلاوت کرتا اور دین کی راہ میں اپنی کوششوں کو جاری رکھتا تھا۔
دعا اور استغفار
ایک دن، ابوالحسن نے محسوس کیا کہ اس کے دل میں بعض نفسانی خواہشات کا جنم لے رہا ہے۔ اس نے یہ محسوس کرتے ہوئے اللہ سے مدد مانگی۔ اس نے سوچا کہ ان خواہشات سے بچنے کے لیے اسے کیا کرنا چاہیے۔ اس نے اپنی زندگی کے اس نازک لمحے میں اللہ کی رضا کے لیے دعا کی، اور اپنے آپ کو مزید عبادات میں مصروف کر لیا۔
ثابت قدمی اور سکون
ابوالحسن نے اپنے روزمرہ کے معمولات میں کچھ تبدیلیاں کیں۔ وہ زیادہ وقت عبادت میں گزارتا اور نیکی کے کاموں میں مشغول رہتا۔ اس نے اپنے دل کی صفائی کے لیے اللہ سے استغفار کیا اور ہر ممکن کوشش کی کہ وہ اپنی نفسانی خواہشات سے دور رہے۔ اس نے اپنے دوستوں اور خاندان کے افراد کو بھی نیکی کی راہ پر چلنے کی ترغیب دی۔
زندگی کی سکون
اس کے عزم اور کوششوں کی بدولت، ابوالحسن نے اپنی زندگی میں سکون پایا۔ اس نے جان لیا کہ نفسانی خواہشات سے بچنے کا بہترین طریقہ اللہ کی عبادت میں لگنا ہے۔ اس کی زندگی کی کہانی نہ صرف اس کی اپنی بلکہ ہر ایک کے لیے ایک مثال بن گئی کہ کس طرح ایک انسان اپنی خواہشات پر قابو پا کر اللہ کی راہ میں چل سکتا ہے۔
امید اور رہنمائی
ابوالحسن کی زندگی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ خواہشات کا مقابلہ کرنا کبھی آسان نہیں ہوتا، لیکن اگر ہم اللہ کی راہ میں ثابت قدم رہیں اور عبادت میں مشغول رہیں، تو ہم اپنی نفسانی خواہشات پر قابو پا سکتے ہیں۔ یہ کہانی ہمیں امید دیتی ہے کہ اللہ کی مدد ہمیشہ ہمارے ساتھ ہوتی ہے، بس ہمیں کوشش اور ایمان کے ساتھ آگے بڑھنا ہوتا ہے۔