ساری مصیبتوں کی جڑ محسن نقوی ہیں،اٹک جیل سے رہا پی ٹی آئی ایم پی اے ملک لیاقت خان کا الزام

ملک لیاقت خان کی خیبرپختونخوا اسمبلی میں خطاب
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں ملک لیاقت خان نے اٹک جیل سے رہائی کے بعد کے پی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن دونوں اراکین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میری رہائی کے لیے آواز اٹھانے پر سب کا شکر گزار ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پیکیج کے بعد پاکستان کو دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے بھی فنڈز ملنے کا امکان
محسن نقوی پر الزام
انہوں نے مزید کہا کہ ساری مصیبتوں کی جڑ محسن نقوی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا اقوام متحدہ میں عسکری مصنوعی ذہانت کے خطرات پر اظہار تشویش
گرفتاری کی تفصیلات
ملک لیاقت نے کہا کہ "ہمارے سامنے سارا اسکرپٹ ڈرامہ کا لکھا گیا تھا۔" انہوں نے اپنی گرفتاری کے وقت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ "مجھے ایک سابق وزیر کہا گیا، جس پر میں نے سوال کیا کہ ایکس منسٹر کیوں کہا گیا، تو جواب آیا کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگ چکا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: کترینہ اور وکی کی شہرت کا موازنہ، اداکار کے ردعمل نے جیت لیے
تھانے میں غیر قانونی حراست
انہوں نے کہا کہ "جو رویہ ہمارے ساتھ اپنایا گیا، وہ بیان نہیں کرسکتا۔" ملک لیاقت نے مزید کہا کہ "ہمیں 12 دن تھانے میں غیر قانونی رکھا گیا، اور پھر ان لوگوں نے مجھے اور سرکاری ملازمین کو ضمانت ملنے کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا۔"
یہ بھی پڑھیں: رہائشی عمارت کے الگ الگ کمروں سے 4 خواتین کی گلا کٹی لاشیں برآمد، ہنگامہ برپا
پنجاب اور خیبرپختونخوا پولیس کا تذکرہ
انہوں نے پنجاب پولیس اور خیبرپختونخوا پولیس کے بارے میں کہا کہ "آج پنجاب پولیس نے جو کے پی پولیس کے ساتھ کیا، کل اسلام آباد پولیس یہاں کیسے آئے گی؟" ملک لیاقت نے سیاسی کارکنان کے ساتھ پولیس جوانوں کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتی کا ذکر کیا اور کہا کہ "عدالت میں جب ہم بیٹھے تھے تو ہمارے سامنے فون کیا گیا کہ راستہ تبدیل کرنا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: اس ایک وجہ سے بل گیٹس دیوالیہ ہوسکتے ہیں، ایلون مسک نے بڑا دعویٰ کردیا
گاڑیوں سے زبردستی فرار
ملک لیاقت نے مزید کہا کہ "گاڑیوں سے زبردستی فرار کا جو ڈرامہ رچایا گیا، وہ بیان نہیں کرسکتا۔ حلفاً اکہتا ہوں "ہمیں گاڑی سے زبردستی اتارا گیا، اور یہ ان لوگوں کا ڈرامہ تھا۔"
سپریم کورٹ سے اپیل
ملک لیاقت خان نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ اس واقعہ کا نوٹس لے کیونکہ "سی سی ٹی وی میں سب کچھ محفوظ ہے۔"