ساری مصیبتوں کی جڑ محسن نقوی ہیں،اٹک جیل سے رہا پی ٹی آئی ایم پی اے ملک لیاقت خان کا الزام
ملک لیاقت خان کی خیبرپختونخوا اسمبلی میں خطاب
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں ملک لیاقت خان نے اٹک جیل سے رہائی کے بعد کے پی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن دونوں اراکین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میری رہائی کے لیے آواز اٹھانے پر سب کا شکر گزار ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا؟
محسن نقوی پر الزام
انہوں نے مزید کہا کہ ساری مصیبتوں کی جڑ محسن نقوی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 400 سیکنڈ میں تل ابیب: عالمی پابندیوں کے باوجود ایران نے اسرائیل تک پہنچنے والے ہائپرسونک میزائل کیسے تیار کیے؟
گرفتاری کی تفصیلات
ملک لیاقت نے کہا کہ "ہمارے سامنے سارا اسکرپٹ ڈرامہ کا لکھا گیا تھا۔" انہوں نے اپنی گرفتاری کے وقت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ "مجھے ایک سابق وزیر کہا گیا، جس پر میں نے سوال کیا کہ ایکس منسٹر کیوں کہا گیا، تو جواب آیا کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگ چکا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: پشاور سے بخارا: افغان سلطنت کی خواتین سکالرز کی زندگیاں – خصوصی نشست ابو ظہبی پاکستانی سفارتخانے کے زیراہتمام
تھانے میں غیر قانونی حراست
انہوں نے کہا کہ "جو رویہ ہمارے ساتھ اپنایا گیا، وہ بیان نہیں کرسکتا۔" ملک لیاقت نے مزید کہا کہ "ہمیں 12 دن تھانے میں غیر قانونی رکھا گیا، اور پھر ان لوگوں نے مجھے اور سرکاری ملازمین کو ضمانت ملنے کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا۔"
یہ بھی پڑھیں: Several Migrants Drown at Sea While Attempting to Reach England from France
پنجاب اور خیبرپختونخوا پولیس کا تذکرہ
انہوں نے پنجاب پولیس اور خیبرپختونخوا پولیس کے بارے میں کہا کہ "آج پنجاب پولیس نے جو کے پی پولیس کے ساتھ کیا، کل اسلام آباد پولیس یہاں کیسے آئے گی؟" ملک لیاقت نے سیاسی کارکنان کے ساتھ پولیس جوانوں کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتی کا ذکر کیا اور کہا کہ "عدالت میں جب ہم بیٹھے تھے تو ہمارے سامنے فون کیا گیا کہ راستہ تبدیل کرنا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: خفیہ بینک اکاؤنٹس اور رقم کی واپسی کا کیس: ایف آئی اے اور ایف بی آر سے رپورٹ طلب
گاڑیوں سے زبردستی فرار
ملک لیاقت نے مزید کہا کہ "گاڑیوں سے زبردستی فرار کا جو ڈرامہ رچایا گیا، وہ بیان نہیں کرسکتا۔ حلفاً اکہتا ہوں "ہمیں گاڑی سے زبردستی اتارا گیا، اور یہ ان لوگوں کا ڈرامہ تھا۔"
سپریم کورٹ سے اپیل
ملک لیاقت خان نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ وہ اس واقعہ کا نوٹس لے کیونکہ "سی سی ٹی وی میں سب کچھ محفوظ ہے۔"