لاہور میں 2 بھائیوں کی گاڑی تلے کچل کر جان لینے والی لڑکی کہاں ہے؟ افسوسناک انکشاف
شیخوپورہ: افسوسناک حادثہ
شیخوپورہ (ویب ڈیسک) شیخوپورہ سے فوج میں بھرتی کے لیے لاہور جانے والے 2 سگے بھائیوں کو گاڑی تلے کچلنے والی رئیس زادی نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت کروالی جبکہ پولیس تفتیش میں بھی تعاون نہیں کررہی۔ مرنے والوں کے لواحقین غم سے نڈھال ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپورٹس بورڈ پنجاب کے زیر اہتمام ”کھیلتا پنجاب ،،گیمز کے ڈسڑکٹ سطح کے مقابلے جاری
بھائیوں کی بھرتی کی اُمید اور حادثہ
شیخوپورہ کے غریب محنت کش گھرانے کے دو سگے بھائی، 20 سالہ نور الحسن اور 18 سالہ محمود الحسن، آرمی میں بھرتی کے لیے لاہور آئے تھے۔ انہیں امیر زادی عیشا نے اپنی تیز رفتار گاڑی تلے بری طرح کچل دیا۔ دونوں بھائی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر آئی جی اسلام آباد ودیگر کو نوٹس جاری
غمگین خاندان کی انصاف کی درخواست
دونوں بھائیوں کی والدہ کا کہنا ہے کہ "میں اپنے بچوں کا قتل معاف نہیں کروں گی، میرے دو جوان بیٹے قتل کرکے میری دنیا اجاڑ دی گئی ہے، مجھے انصاف دلایا جائے۔"
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کو عدلیہ کی آزادی کے لیے دھچکا قرار دیدیا
پولیس کی خاموشی
دونوں بھائیوں کے ساتھ پیش آنے والے جان لیوا حادثے کو دس روز گزر چکے ہیں۔ نہ تو خاتون ڈرائیور پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے تھانہ حاضر ہوئی ہے اور نہ ہی متاثرہ فیملی سے کوئی رابطہ کیا گیا ہے۔ متاثرہ لواحقین انصاف کی دھائیاں دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے بابراعظم کے بارے میں بڑا بیان جاری کر دیا
مزید تفتیش کا انتظار
دوسری جانب لاہور میں دو بھائیوں کو گاڑی تلے کچلنے والی نجی یونیورسٹی کی طالبہ سے تاحال تفتیش نہیں کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق خاتون نے عدالت سے عبوری ضمانت کروا رکھی ہے۔ کوشش کی جائے گی کہ طالبہ کی ضمانت منسوخ کروا کر اس کا چالان عدالت میں پیش کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا مسلمانوں اور مسلم ممالک کو واقعی ڈونلڈ ٹرمپ پسند ہیں؟
قانون کی حکمرانی
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ "قانون سے کوئی بالا تر نہیں، قانون سب کے لیے برابر ہے، چاہے کوئی کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔"
حادثے کی مزید تفصیلات
پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور کی معروف نجی یونیورسٹی کی طالبہ کے والد بینکار ہیں۔ جنوبی چھاؤنی کے علاقے میں ڈرائیونگ کے دوران اس طالبہ نے فوج میں بھرتی کے خواہش مند دو بھائیوں کو کچل ڈالا تھا، جنہوں نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔