لاہور میں 2 بھائیوں کی گاڑی تلے کچل کر جان لینے والی لڑکی کہاں ہے؟ افسوسناک انکشاف

شیخوپورہ: افسوسناک حادثہ
شیخوپورہ (ویب ڈیسک) شیخوپورہ سے فوج میں بھرتی کے لیے لاہور جانے والے 2 سگے بھائیوں کو گاڑی تلے کچلنے والی رئیس زادی نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت کروالی جبکہ پولیس تفتیش میں بھی تعاون نہیں کررہی۔ مرنے والوں کے لواحقین غم سے نڈھال ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی سے متعلق سوال پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل
بھائیوں کی بھرتی کی اُمید اور حادثہ
شیخوپورہ کے غریب محنت کش گھرانے کے دو سگے بھائی، 20 سالہ نور الحسن اور 18 سالہ محمود الحسن، آرمی میں بھرتی کے لیے لاہور آئے تھے۔ انہیں امیر زادی عیشا نے اپنی تیز رفتار گاڑی تلے بری طرح کچل دیا۔ دونوں بھائی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا گیا
غمگین خاندان کی انصاف کی درخواست
دونوں بھائیوں کی والدہ کا کہنا ہے کہ "میں اپنے بچوں کا قتل معاف نہیں کروں گی، میرے دو جوان بیٹے قتل کرکے میری دنیا اجاڑ دی گئی ہے، مجھے انصاف دلایا جائے۔"
یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمن کا مدارس بل پر حکومت سے مذاکرات سے صاف انکار
پولیس کی خاموشی
دونوں بھائیوں کے ساتھ پیش آنے والے جان لیوا حادثے کو دس روز گزر چکے ہیں۔ نہ تو خاتون ڈرائیور پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے تھانہ حاضر ہوئی ہے اور نہ ہی متاثرہ فیملی سے کوئی رابطہ کیا گیا ہے۔ متاثرہ لواحقین انصاف کی دھائیاں دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 56 Pakistani Prisoners Return Home After Years in Sri Lanka
مزید تفتیش کا انتظار
دوسری جانب لاہور میں دو بھائیوں کو گاڑی تلے کچلنے والی نجی یونیورسٹی کی طالبہ سے تاحال تفتیش نہیں کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق خاتون نے عدالت سے عبوری ضمانت کروا رکھی ہے۔ کوشش کی جائے گی کہ طالبہ کی ضمانت منسوخ کروا کر اس کا چالان عدالت میں پیش کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر لاہور ہائی کورٹ بار نے عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی مذمت کر دی
قانون کی حکمرانی
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ "قانون سے کوئی بالا تر نہیں، قانون سب کے لیے برابر ہے، چاہے کوئی کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔"
حادثے کی مزید تفصیلات
پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور کی معروف نجی یونیورسٹی کی طالبہ کے والد بینکار ہیں۔ جنوبی چھاؤنی کے علاقے میں ڈرائیونگ کے دوران اس طالبہ نے فوج میں بھرتی کے خواہش مند دو بھائیوں کو کچل ڈالا تھا، جنہوں نے اسپتال میں دم توڑ دیا۔