لاہور میں لڑکی سے جنسی زیادتی کی خبر پھیلانے والی ’ملزمہ سارا خان‘ کے بارے میں اہم خبر آ گئی
لاہور میں انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ
لاہور (ویب ڈیسک) لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے کالج کی طالبہ سے زیادتی کی جھوٹی خبر پھیلانے والی ملزمہ سارا خان کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: صحافیوں کا علی امین گنڈا پور کی اسمبلی تقریر پر شدید ردعمل
ملزمہ کی گرفتاری کی تفصیلات
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق خاتون کو کراچی سے اٹھائے جانے کے 10 دن بعد لاہور سے گرفتاری ظاہر کی گئی تھی۔ پولیس نے 22 اکتوبر کو ملزمہ سارہ خان کو کراچی سے حراست میں لے کر لاہور منتقل کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق، پولیس نے اسی دن جھوٹا پروپیگنڈا کرنے والی سارہ خان کے خلاف تھانہ گلبرگ میں پیکا ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ خاتون نے سوشل میڈیا پر متاثرہ طالبہ کی والدہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب اور ارجنٹائن کے سفیر سیباسٹین سیوس کی ملاقات: اوکاڑہ میں سائلوز کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز
عدالت میں پیشی اور جسمانی ریمانڈ
جج منظرعلی گل نے پراسیکیوشن کی درخواست پر سماعت کی۔ سارہ خان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں پیش کیا گیا۔ ملزمہ کے خلاف تھانہ گلبرگ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
چاہ اعمال کے اثرات
واضح رہے کہ 14 اکتوبر کو لاہور کے نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی۔ اس واقعے کے بعد طلبہ و طالبات مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے تھے اور مذکورہ کالج میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا تھا، جس کے نتیجے میں پولیس سے جھڑپوں میں 27 طلبہ زخمی ہوگئے تھے۔