امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑی ریاست سے جیت کا دعویٰ

ٹرمپ کا جیت کا دعویٰ
نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ریاست شمالی کیرولائنا سے جیت کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سمہ سٹہ، چھوٹا، غیر معروف اور تھکا ماندہ ریلوے جنکشن ہے، اب تو شاید اسے کوئی جانتا بھی نہ ہو، تقسیمِ ہند سے قبل اس پر خوب رونق ہوتی تھی۔
بائیڈن کی دستبرداری اور کملا ہیرس کا کردار
رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ 2016 اور 2020 میں شمالی کیرولائنا سے جیتے تھے۔ انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بائیڈن کی دستبرداری سے کملا ہیرس کا راستہ صاف ہوا۔ ڈیموکریٹک امیدوار نے بائیڈن پر صدارتی دوڑ سے دستبرداری کیلئے دباؤ ڈالا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی کے تمام نجی تعلیمی ادارے کل سے کھل جائیں گے
کملا ہیرس کی تنقید
ادھر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے جارجیا میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ عام شہریوں کی زندگیاں بہتر بنانے کی بات نہیں کر رہے۔ ٹرمپ غیر مستحکم، انتقام کے جنون میں مبتلا ہیں اور وہ لامحدود طاقت کے خواہاں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی نے دو مطالبات رکھے ہیں، سپریم کورٹ کے ججز کے نیچے جے آئی ٹی بنائی جائے،علیمہ خان
صدارتی انتخابات کی آمد
امریکی صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ دو دن بعد ہوگی۔ انتخابات کے قریب آنے پر امریکا میں گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں ایم ڈی کیٹ کا دوبارہ انعقاد
سوئنگ ریاستوں میں مقابلہ
سوئنگ ریاستوں میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔ سات سوئنگ ریاستوں میں سے پانچ میں ٹرمپ اور دو میں کملا ہیرس کو برتری حاصل ہے۔ ایریزونا، جارجیا، نیواڈا، شمالی کیرولائنا اور پنسلوانیا میں ٹرمپ کو سبقت حاصل ہے، جبکہ مشی گن اور وسکونسن میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس آگے ہیں۔
قبل از وقت ووٹنگ کی صورتحال
امریکی میڈیا کے مطابق، دونوں امیدواروں میں ایک دو پوائنٹس کا فرق ہی ریکارڈ کیا گیا ہے۔ قبل از وقت ووٹوں کی تعداد 7 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے۔ 3 کروڑ سے زائد شہریوں نے پولنگ اسٹیشن جا کر ووٹ دیا، اور 3 کروڑ 40 لاکھ سے زائد ووٹرز نے آن لائن بیلٹ کا استعمال کیا۔