جب بھی ریپبلکن صدر آتاہے پاکستان سے تعلقات بہتر ہوتے ہیں: ساجد تارڑ

پاکستان اور امریکی ری پبلکن صدور کے تعلقات
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )سربراہ مسلمز فار ٹرمپ ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ جب بھی ری پبلکن صدر آتا ہے، پاکستان سے تعلقات بہتر ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: 11 لاکھ آوٹ آف سکول بچوں کی انرولمنٹ کا منفرد ریکارڈ قائم
امریکی مسلمانوں کی حمایت
ساجد تارڑ کا کہنا ہے کہ 52 فیصد امریکی مسلمان ٹرمپ کی توثیق کر رہے ہیں، اور ان کا یہ یقین ہے کہ ٹرمپ امن قائم کریں گے اور جنگیں ختم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں سیمنٹ کی قیمت میں معمولی کمی
سیاسی انتقام کے تحت کیسز
انہوں نے کہا کہ تین سال تک امریکی جسٹس ڈیپارٹمنٹ سرگرم رہا، اور جیسے ہی ٹرمپ نے امیدوار بننے کا اعلان کیا، ان کے خلاف کیس بنادیے گئے، جو کہ سیاسی انتقام کی مثال ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صنعتی مزدوروں کے لیے 84 ارب روپے کا مجموعی پیکج، وزیراعلیٰ مریم نواز نے راشن کارڈ لانچ کر دیا، 3 ہزار ماہانہ سبسڈی ملے گی
یوکرین جنگ کا تناظر
ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کی جنگ امریکا کی نہیں بلکہ یورپ کی جنگ ہے، اور امریکا کو حقیقی آزادی کی ضرورت ہے۔ امریکی اسٹیبلشمنٹ سیاسی معاملات میں عموماً انیس بیس کے فرق سے اثر رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں واٹس ایپ ہیک کرنے کے واقعات میں اضافہ
تارکین وطن کی صورتحال
ساجد تارڑ نے بتایا کہ کئی ملین تارکین وطن کو سوئنگ سٹیٹس میں بسایا جا رہا ہے لیکن 21 ملین جرائم پیشہ تارکین کو بے دخل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور پریس کلب میں 3روزہ کتاب میلے کا آغاز کل ہو گا ، بک رائٹرز کلب کی شہریوں کو شرکت کی دعوت
دنیا کے تنازعات اور خارجہ پالیسی
انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر تنازع کی بنیادی وجہ امریکی کمزور خارجہ پالیسی ہے، جس کا فائدہ دنیا بھر میں اٹھایا جا رہا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر وہ صدر ہوتے تو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ وقوع پذیر نہ ہوتی۔
ری پبلکن صدور اور پاکستان کے تعلقات
سربراہ مسلمز فار ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جب بھی ری پبلکن صدر آتا ہے، پاکستان سے تعلقات بہتر ہوتے ہیں، اور سیاسی پارٹی ایک مذہبی تحریک میں تبدیل ہو چکی ہے، جبکہ سیاسی لیڈر مرشد بن چکے ہیں۔