سپین کے بادشاہ اور ملکہ پرمشتعل عوام نے مٹی پھینک دی،گارڈ لہولہان
والنسیا میں بادشاہ اور ملکہ کا دورہ
والنسیا (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپین کے بادشاہ فیلیپ اور ملکہ لیٹیزیا کو والنسیا کے دورے کے دوران سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑا، جہاں حالیہ مہلک سیلابوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بادشاہ اور ملکہ پیپو رٹا کومٹی سے بھری سڑکوں پر چلتے ہوئے غمزدہ متاثرین کی جانب سے مٹی اور مشروبات کی بوتلوں سے نشانہ بنائے گئے، جہاں 60 سے زائد لوگ جان کی بازی ہار گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس سپیشل پروٹیکشن یونٹ کے 6 اہلکاروں کوکیوں برطرف کیا گیا ؟ وجہ جانیے
احتجاج اور حفاظتی تشویش
ملکہ لیٹیزیا کے چہرے پر مٹی کے نشانات تھے، جبکہ ان کے ایک محافظ کو بھی ایک چیز لگنے سے چوٹ لگی اور اس کے ماتھے سے خون بہنے لگا۔ مظاہرین نے بادشاہ اور حکومتی اہلکاروں کے خلاف 'قاتل' جیسے نعرے لگائے، جس کے بعد پولیس کو مداخلت کرنی پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کو خریدنے کے لئے ہر حد تک جائیں گے: علی امین گنڈاپور
بادشاہ اور ملکہ کی کوششیں
بادشاہ اور ملکہ کی حفاظت کے لیے ان کے محافظوں نے چھتریاں کھولیں، جبکہ مظاہرین نے مٹی پھینکنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ حالات کی سنگینی کے باوجود، بادشاہ اور ملکہ نے متاثرین سے بات چیت کرنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: شیر افضل مروت نے سلمان اکرم راجہ کو وارننگ کا جواب دے دیا
عوامی غم و غصہ
یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ عوامی غم و غصہ بحران کی ناقص انتظامی تدابیر پر بڑھتا جا رہا ہے۔ مقامی رضاکاروں نے یہ بھی شکایت کی کہ بادشاہ اور ملکہ کے حفاظتی عملے نے ان کی صفائی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والی سڑکوں کو بند کر دیا، جس سے عوامی احساسات مزید بھڑک اٹھے۔
سیلاب کے اثرات
خیال رہے کہ سپین میں ہفتے کے روز آنے والے سیلابوں کی تباہ کاری کے بعد، 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔