سپین کے بادشاہ اور ملکہ پرمشتعل عوام نے مٹی پھینک دی،گارڈ لہولہان

والنسیا میں بادشاہ اور ملکہ کا دورہ
والنسیا (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپین کے بادشاہ فیلیپ اور ملکہ لیٹیزیا کو والنسیا کے دورے کے دوران سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑا، جہاں حالیہ مہلک سیلابوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بادشاہ اور ملکہ پیپو رٹا کومٹی سے بھری سڑکوں پر چلتے ہوئے غمزدہ متاثرین کی جانب سے مٹی اور مشروبات کی بوتلوں سے نشانہ بنائے گئے، جہاں 60 سے زائد لوگ جان کی بازی ہار گئے۔
یہ بھی پڑھیں: میانوالی؛ خاتون نے نکاح سے انکار پر نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا
احتجاج اور حفاظتی تشویش
ملکہ لیٹیزیا کے چہرے پر مٹی کے نشانات تھے، جبکہ ان کے ایک محافظ کو بھی ایک چیز لگنے سے چوٹ لگی اور اس کے ماتھے سے خون بہنے لگا۔ مظاہرین نے بادشاہ اور حکومتی اہلکاروں کے خلاف 'قاتل' جیسے نعرے لگائے، جس کے بعد پولیس کو مداخلت کرنی پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی سے متعلق بھارتی سیکریٹری خارجہ کا بیان سامنے آگیا
بادشاہ اور ملکہ کی کوششیں
بادشاہ اور ملکہ کی حفاظت کے لیے ان کے محافظوں نے چھتریاں کھولیں، جبکہ مظاہرین نے مٹی پھینکنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ حالات کی سنگینی کے باوجود، بادشاہ اور ملکہ نے متاثرین سے بات چیت کرنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی پرسان حال نہ تھا، اکثر مہاجر لاہور پہلی بار آئے، اس ہجرت نے ککھ پتیوں کو لکھ پتی اور لکھ پتی کو ککھ پتی بھی بنا دیا، خواتین کی بے حرمتی کی شکایات بھی ملیں
عوامی غم و غصہ
یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ عوامی غم و غصہ بحران کی ناقص انتظامی تدابیر پر بڑھتا جا رہا ہے۔ مقامی رضاکاروں نے یہ بھی شکایت کی کہ بادشاہ اور ملکہ کے حفاظتی عملے نے ان کی صفائی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والی سڑکوں کو بند کر دیا، جس سے عوامی احساسات مزید بھڑک اٹھے۔
سیلاب کے اثرات
خیال رہے کہ سپین میں ہفتے کے روز آنے والے سیلابوں کی تباہ کاری کے بعد، 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔