آپ اپنے موجود لمحے کومعمولی شکایتوں کے اظہار کیلئے استعمال کرتے ہیں،کسی قسم کا خطرہ مول لینے سے بہتر ہے مطیع و طاعت گزاری کا طرزعمل اپنا لیں
مصنف اور مترجم
مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم
قسط: 37
یہ بھی پڑھیں: روتے بچوں کے ساتھ جنگل میں رات گزارنے والی عورت اوروہاں سے گزرتا امیرجنات کا کافلہ خوفناک کہانی
موجودہ لمحے کی اہمیت
آپ اپنے موجود لمحے کو معمولی شکایتوں کے اظہار کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اس قسم کے رویے سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں جو آپ کو اپنی شکایات سے دور رکھ سکے۔ خودرحمی پر مبنی رویے کے ذریعے، آپ زندگی کی حقیقتوں سے فرار حاصل کر لیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کتنا قریب ہے ایران ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کے؟ بڑا دعویٰ
محیط کی تربیت اور اطاعت
ایک اچھے بچے بننے کے بجائے، آپ اپنے ماحول اور معاشرے سے ملنے والی تعلیمات کو اپنا سب کچھ سمجھتے ہیں۔ آپ ان لوگوں کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں جن کا احترام آپ کو سکھایا گیا ہے۔ کسی بھی قسم کا خطرہ مول لینے سے بچنے کے لیے، آپ مطیع و طاعت گزار رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ثانیہ عاشق کو پنجاب میں اہم وزارت مل گئی
دوسروں کی اطاعت کا رویہ
دوسروں کو اپنے سے بہتر سمجھتے ہوئے، آپ ان کی اطاعت کرتے ہیں۔ اگرچہ یہ اطاعت آپ کے لیے توہین آمیز ہو، اس کے باوجود آپ اسے آسان اور مفید سمجھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ساجد خان نے انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کی ٹرافیاں اپنے بیٹوں کے حوالے کر دیں
زندگی کی ذمہ داری
آپ اپنی زندگی کی ذمہ داری اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکے ہیں، کیوں کہ آپ خود کو خوشی محسوس کرنے کے لیے قابل نہیں سمجھتے۔ یہ عناصر آپ کو خود کو حقیر اور نالائق سمجھنے پر مجبور کرتے ہیں، جس کی وجہ سے آپ پرانی عادات پر قائم رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکوؤں نے جعلی بینک بنا کر شہریوں سے لاکھوں روپے چُرا لئے
زندگی کے ثبوت
کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے کوشش نہ کرنا، ایک طرح سے موت کا انتخاب کرنا ہے۔ اپنے رویے اور طرز عمل میں تبدیلی کی کوشش کرتے ہوئے، آپ خود سے محبت کرنے اور اپنی دیکھ بھال کرنے کے ضمن میں ذہنی اور جسمانی کوششیں کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈنگ کے دوران بابر اعظم کے عمل نے سب کے دل جیت لئے
حبِ ذات کے حصول کی مشقیں
اپنی ذات، وجود اور بدن کے ساتھ محبت اور دیکھ بھال کا آغاز ذہن سے ہوتا ہے۔ آپ کو اپنے خیالات و احساسات کو کنٹرول میں رکھنا ضروری ہے۔ "موجود لمحے" سے آگاہی حاصل کرنا اہم ہے، خاص طور پر جب آپ خود کو حقیر محسوس کرتے ہیں۔ اپنی کمزوریوں پر قابو پانے سے ہی آپ پرانی عادات سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔
(جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔