اسلام آباد میں بھی اب کراچی والی صورتحال ہو گئی ہے،میرے اپنے جاننے والوں کو بھتے کی پرچیاں آئی ہیں،چیف جسٹس عامر فاروق
اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اسلام آباد کی صورتحال اب کراچی جیسی ہو گئی ہے۔ میرے اپنے جاننے والوں کو اسلام آباد میں بھتے کی پرچیاں ملی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دیوالی کے تہوار پر ہندو برادری کیلئے 2 چھٹیوں کا اعلان
انتظار پنجوتھا کی بازیابی کی سماعت
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق انتظار پنجوتھا کی بازیابی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی اور علی بخاری ایڈووکیٹ نے یہ بتایا کہ پرسوں رات کو آئی جی کی کال آئی اور بتایا کہ ریکوری ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تھانہ کوہسار جاکر انتظار پنجوتھا کو لیا۔ ان کی حالت ایسی نہیں تھی، میں بیان نہیں کر سکتا کہ وہ لمحہ کیسا تھا جب میں نے انتظار کو دیکھا۔ یہ واقعہ کل کو کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے، اس معاملے کا غور و خوض ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے نامور سائنسدانوں اور انجینئرز کو سول ایوارڈز سے نوازا
معاشرتی چیلنجز
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ بازیابی کے بعد وکیل کی ذہنی اور جسمانی حالت ابھی ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ دن بعد پولیس اس معاملے کو مکمل انویسٹی گیٹ کرے گی۔ ایک مہذب معاشرے میں اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے، امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا بیان
مسنگ پرسنز کا معاملہ
چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ مسنگ پرسنز کے واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس واقعے کو اغوا برائے تاوان کے طور پر لیں تو بھی ان واقعات کی روک تھام ہونی چاہئے۔
بازیابی کی کوششیں
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل کی کوششوں سے بازیابی ہوئی اور اس بات کو منفی انداز میں لیا جا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے اس بات کو دہرایا کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، اس کا حل نکالنے کی ضرورت ہے۔








