اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے حساس معلومات لیک ہونے پر 5 افراد گرفتار
اسرائیلی فوج اور نیتن یاہو کے دفتر کی حساس معلومات لیک کا معاملہ
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) - اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے حساس معلومات کے لیک ہونے کے کیس میں اسرائیلی فوج کے ایک افسر سمیت 5 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جیو نیوز کے مطابق، وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے حساس معلومات کے افشاء پر تحقیقات جاری ہیں، جس کے نتیجے میں گرفتار ہونے والوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فتنہ پارٹی خیبرپختونخوا میں جلسہ جلسہ کھیلے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں : عظمیٰ بخاری
تفتیش کی تفصیلات
خیال رہے کہ چند روز قبل اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے حساس معلومات کے لیک ہونے پر حکومت نے اس کیس کی تفصیلات میڈیا میں شائع کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ مگر بعد میں یہ معاملہ عدالت میں جانے کے بعد تحقیقات کو منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسرائیلی عدالت نے وزیراعظم کے دفتر سے افشاء ہونے والی حساس معلومات کی تحقیقات پر عائد پابندی کو جزوی طور پر ہٹانے کے بعد نیتن یاہو کے مشیر فیلڈ اسٹین کا نام اور دیگر تفصیلات ظاہر کرنے کی اجازت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد برطانوی رکن اسمبلی کا اپنی حکومت کے خلاف شدید احتجاج
حساس معلومات کے افشاء کا اثر
عدالت کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات میں بتایا گیا کہ اسرائیلی وزیراعظم کے مشیر نے قومی سلامتی سے متعلق حساس معلومات یورپی میڈیا کو فراہم کی تھیں۔ اسرائیلی سیکیورٹی ادارے شِن بیٹ اور فوج کو شبہ ہے کہ یہ خفیہ معلومات غیر قانونی طور پر نکالی گئی تھیں، جس سے ملک کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا۔
ملزمان کی سزا
مزید 3 افراد بھی اس معاملے میں زیر تفتیش ہیں، جن کے نام عدالت نے ابھی تک چھپائے رکھے ہیں، لیکن یہ افراد اسرائیلی دفاعی اداروں سے تعلق رکھتے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر ملزمان کے خلاف جرم ثابت ہوتا ہے تو انہیں 15 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔