پی ٹی آئی عمران خان کو بیرون ملک بھجوانے کی کوشش کر رہی ہے، خواجہ آصف
عمران خان کو بیرون ملک بھیجنے کی کوششیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو بیرون ملک بھجوانے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نائیک سیف علی جنجوعہ شہید( نشان حیدر )کا آج 76واں یوم شہادت
بیرونی طاقتوں سے درخواست
خواجہ آصف نے نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی طاقتوں کو یہ (پی ٹی آئی) خود کہہ رہے ہیں کہ پاکستان پر دباؤ ڈالیں تاکہ عمران خان کو رہا کر کے بیرون ملک بھیجا جائے اور وہ ملک عمران خان کو لینے کو بھی تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے پبلک سکولوں میں سٹیم نمائش کے انعقاد کا فیصلہ، اہم ہدایات جاری
جغرافیہ کی معلومات
خواجہ آصف سے سوال کیا گیا گیا کہ وہ یورپی ممالک میں سے ہیں یا امریکا، جس پر خواجہ آصف نے بتایا کہ مجھ سے جغرافیہ نہ پوچھیں۔
یہ بھی پڑھیں: اننیا پانڈے نے ہر ہفتے اپنی نظر اتارنے کا راز بتا دیا
ٹرمپ کی حکومت اور پاکستان
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے جیتنے کی صورت میں عمران خان کی رہائی سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ مجھے ان لوگوں کی عقل پر ماتم کرنے کا دل چاہ رہا ہے، آپ دیکھیں ٹرمپ کا کیا لینا دینا ہے پاکستان کی اندرونی سیاست سے۔
یہ بھی پڑھیں: 26 ویں آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمان کو عدلیہ کا زیر نگیں ہونے سے بچانا ہے، خواجہ آصف
امریکین اسٹیبلشمنٹ کی طاقت
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ امریکین اسٹیبلشمنٹ وہاں کے سیاست دانوں سے بہت زیادہ مضبوط ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے دنیا میں اسٹیبلشمنٹ اتنی مضبوط نہیں ہے جتنی امریکا میں ہے، وہاں اسٹیبلشمنٹ کے چہرے مختلف ہیں، لیکن ہماری اسٹیبلشمنٹ سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے ملتان ٹیسٹ کی پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا
ملٹری ایکٹ پر بات چیت
خواجہ آصف نے قومی اسمبلی و سینیٹ سے منظور کردہ ملٹری ایکٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے توسیع دی جاتی تھی، جنرل (ر) باوجوہ، جنرل (ر) کیانی کو توسیع دی گئی یا پھر پرویز مشرف، جنرل ضیا اور جنرل ایوب خان نے خود کو توسیع دے دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ کو تین سال کی توسیع دینے کے قانون سازی کی گئی لیکن وہ صرف ان کے لیے تھی، ہم نے ایکٹ میں جو ترمیم کی ہے یہ صرف موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر تک محدود نہیں ہے، یہ ادارے کے لیے کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہر حال موجودہ نیول چیف اور آرمی چیف کو پہلی بار اس سے فائدہ ہوگا، ایسا کہا جارہا ہے کہ ان کو توسیع دی گئی ہے، حالانکہ ان کو نہیں بلکہ ان کے بعد لوگ بھی اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں گے۔
عمران خان کا 10 سالہ منصوبہ
ان سے سوال پوچھا گیا کہ بہت سارے لوگ کہہ رہے ہیں کہ 10 سال کا منصوبہ عمران خان لے کر آئے تھے اب ایک 10 سال کا منصوبہ موجودہ حکومت لے کر آئی ہے۔
اس کے جواب میں وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ مجھے کسی منصوبے کا علم نہیں، یہ قیاس آرائیاں ہیں، منفی سوچ رکھنے والے دوست اور سیاسی مبصرین اس کے نقائص نکالنے کی کوشش کریں گے، لیکن اس ملک میں تین سال بعد کیا ہوتا ہے، کیا نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں لوگ بڑے بڑے دعوے کرتے رہے ہیں، وہ دعوے پائیدار ثابت نہ ہوئے، عمران خان والا کوئی 10 سالہ منصوبہ زیر غور نہیں ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کسی طرح معیشت ٹھیک ہو جائے۔