کاغذ کے ٹکڑے

افواہوں کا اثر

تحریر : ڈاکٹرمحمد اعظم رضا تبسم

راستے سے گزرتے ایک بوڑھے آدمی کی ایک نوجوان سے تو تکار ہوگئی۔ تھوڑی دیر بحث مباحثہ کے بعد نوجوان وہاں سے چلا گیا، بوڑھے آدمی کا غصہ اب بھی اپنی جگہ قائم تھا۔ وہ کسی طرح اس لڑائی کا بدلہ لینا چاہتا تھا۔ جسمانی طور پہ کمزور ہونے کی وجہ سے وہ نوجوان سے مار پیٹ تو نہیں کر سکتا تھا لیکن اس نے اسکا ایک اور حل نکالا۔۔۔

یہ بھی پڑھیں: عورتوں کے دوپٹے چھین کر آئین سازی نہ کریں، علی محمد خان

افواہ کا اہتمام

بوڑھے نے نوجوان کے بارے میں "افواہ" پھیلانا شروع کردی کہ وہ "چور" ہے۔ وہ ہر رہ گزر سے یہی بات کرتا۔۔۔ کئی لوگ اسکی بات کو ان سنا کرتے لیکن چند لوگ یقین بھی کرلیتے تھے۔ کچھ دن گزرے تو پاس کے علاقے میں کسی کی چوری ہوگئی۔ لوگوں کے دلوں میں بوڑھے نے پہلے ہی نوجوان کے خلاف شک ڈال دیا تھا۔ چوری کے الزام میں نوجوان کو پکڑ لیا گیا۔۔ لیکن چند ہی دنوں میں اصل چور کا پتا لگنے پہ اسے کو رہائی مل گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس کل طلب

سردار کی مداخلت

رہا ہوتے ہی اس نے علاقے کے سردار سے بوڑھے آدمی کی شکایت کی جس کی بناء پہ بوڑھے کو پنچائیت میں بلایا گیا۔ بوڑھے نے اپنے آپ کو بچانے کے لیے صفائی پیش کی۔ سردار نے بوڑھے کو حکم دیا کہ اس نے جو جو افواہ نوجوان کے بارے میں پھیلائی ہے۔۔ وہ سب ایک کاغذ پہ لکھے اور پھر اس کاغذ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے چوراہے میں جا کے ہوا میں اڑا دے۔۔ اگلے دن بوڑھے کی قسمت کا فیصلہ ہونا تھا۔

بوڑھا سردار کا حکم بجا لایا ۔ کاغذ پہ سب کچھ لکھا اور اس کے ٹکڑے ہوا میں اڑا دیئے۔ اگلے دن جب پنچائیت لگی ۔ سبھی لوگ جمع ہوئے۔ بوڑھے نے رحم کی استدعا کی۔۔ سردار نے کہا کہ اگر وہ سزا سے بچنا چاہتا ہے تو کاغذ کے وہ سارے ٹکڑے جمع کرکے لائے جو کل اس نے ہوا میں اڑا دیئے تھے۔ بوڑھا پریشان ہو کے بولا کہ 'یہ تو ناممکن سی بات ہے'

یہ بھی پڑھیں: کراچی: گاڑی نہ روکنے پر ڈکیتوں نے ایک اور زندگی چھین لی

نتیجے کی حقیقت

سردار نے جواب دیا کہ تم نے نوجوان کے بارے میں اسی طرح ہوا میں "افواہ" پھیلائی۔۔ تمہیں خود بھی اندازہ نہیں ہے کہ تمہاری یہ "افواہ" کہاں کہاں تک پہنچی ہوگی۔ اگر تم کاغذ کے ٹکڑے واپس نہیں لا سکتے تو وہ "افواہ" کیسے واپس لاؤ گے جس کی وجہ سے نوجوان بدنام ہوا ہے۔ بوڑھے نے ندامت سے سر جھکا لیا۔۔۔

یہ بھی پڑھیں: اب دو نہیں، ایک بار میں تناؤ پیدا ہوگا: پاکستانی فوج کے سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے اثرات کیا ہوں گے؟

اجتماعی عکاسی

ایسے بوڑھے جوان مرد و خواتین ہماری اس سوسائٹی کا حصہ بھی ہیں بس دیکھنا یہ ہے کہ کہیں ہم تو ان میں شمار نہیں ہوتے۔ یہ انگریزی زبان کا ایک چھوٹا سا قصہ جس کا میں نے آپ کے لیے ترجمہ پیش کیا مگر راقم کی طرف سے یہ تحریر اپنے تعلقات کو حسین و جمیل بنائے رکھنے کا ایک نسخہ ہے، ایک ایسا نسخہ کہ جس کا استعمال آپ کو بدگمانیوں ,نفرتوں سے بچا لے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی بیٹیوں کا والدہ سے ملاقات کیلئے عدالت سے رجوع

زبان کی احتیاط

جب بھی کسی کی عدم موجودگی میں مذاق سے بھی بات کریں تو اس کی اچھائی ہی بیان کریں۔ بعض اوقات آپ کے منہ سے نکلے الفاظ کسی کے کردار کی سفید چادر پر داغ ثابت ہو سکتے ہیں اور بعض اوقات آپ کا کہا ایک جملہ کسی کی زندگی کو چار چاند لگا سکتا ہے۔ انسان بہت حریص اور لالچی ہوتا ہے۔ جلد بازی میں بہت سے ایسے قدم اٹھاتا ہے اور زبان کا ایسا استعمال کرتا ہے جس سے عموماً دوسروں کو نا قابل تلافی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اسلام میں غیبت سے منع کیا گیا ہے اور اس ممنوع کام میں آپ خود بھی دیکھ سکتے ہیں کہ غیبت کرنے والے اکثر مبالغہ آرائی سے کام لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ سرا کمیونٹی نے دوسرے ‘ہجڑا فیسٹیول’ کا اعلان کردیا

نقصان دہ افواہیں

نفرت عام پھیلنا شروع ہو جاتی ہے اور کسی کی شخصیت پر بدگمانیاں پیدا ہونے لگتی ہیں۔ کئی بار ہم بناء تصدیق کے لوگوں کے بارے میں "افواہیں" پھیلانا شروع کردیتے ہیں۔ ہماری بنا سوچے سمجھے کی گئی چھوٹی سی بات کسی اور کی زندگی پہ کتنا اثر انداز ہو سکتی ہے، اسکا شائد ہمیں اندازہ بھی نہیں ہے۔ اس لیے منہ کھولنے سے پہلے تصدیق بہت ضروری ہے۔جن کو انسان اپنا کہتا ہے ان کے لیے زبان کی احتیاط بہت ضروری ہے۔ اللہ ہمیں ایسی غلطیوں سے محفوظ فرمائے۔

نوٹ

ادارے کا لکھاری کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Categories: بلاگ

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...