وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے گورنر سے جامعات کی چانسلرشپ کا اختیار واپس لے لیا
پشاور کی نئی ترقی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے گورنر سے جامعات کی چانسلرشپ کا اختیار واپس لے لیا۔ اب وزیر اعلیٰ صوبے کی تمام جامعات کے چانسلر ہوں گے۔ اس ضمن میں صوبائی کابینہ نے جامعات کے قانون میں ترمیم کی منظوری بھی دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جن کی دشمنیاں ہیں وہ صلح کرلیں یا دبئی چلے جائیں، ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کا واضح پیغام
وائس چانسلرز کی مدت ملازمت
ڈان نیوز کے مطابق، وائس چانسلرز کی مدت ملازمت چار سال کرنے کی ترمیم بھی منظور کی گئی ہے۔ یونیورسٹیز ایکٹ میں کی گئی ترمیم کے مطابق، جامعات کے وائس چانسلرز کے تقرر کا اختیار بھی وزیراعلیٰ کے پاس ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے منشیات فروشی کا الزام لگا کر کولمبیا کے صدر پر پابندیاں عائد کردیں
خواتین کی شمولیت
یونیورسٹیز ایکٹ میں کئی ترامیم کے تحت، وزیر اعلیٰ تمام پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے چانسلر ہوں گے۔ خواتین کی جامعات میں وائس چانسلر کے عہدوں کے لیے صرف خواتین امیدواروں کی تعیناتی لازمی قرار دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ایک بار پھر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا عندیہ دیدیا
اختیارات کی کھینچا تانی
یہ واضح رہے کہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے گورنر فیصل کریم کنڈی کے درمیان اختیارات کی کھینچا تانی کافی عرصے سے جاری ہے۔ اس سے قبل رواں سال ستمبر میں گورنرنے صوبائی کابینہ میں ردوبدل کی وزیر اعلیٰ کی سمری مسترد کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: آڈیٹرجنرل آف پاکستان کا آسٹریلیا میں پاکستانی سفارتخانے میں 16 کروڑ سے زائد کی مبینہ خرد برد کا انکشاف
گورنر کا نوٹ
ڈان نیوز کے مطابق، گورنر فیصل کریم کنڈی نے سمری مسترد کرتے ہوئے اپنے نوٹ میں لکھا تھا کہ وزیر اعلیٰ کی کابینہ میں قانونی طور پر پانچ مشیران سے زیادہ ہونا غیر آئینی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قومی بچت سکیموں پر شرح منافع میں کمی کر دی گئی
اقتصادی صورتحال
اس سے قبل مئی میں، گورنر خیبرپختونخوا نے کہا تھا کہ صوبے کی معیشت انتہائی خراب ہے، لیکن پھر بھی مراعات مانگی جارہی ہیں۔
امن کے مسائل
ڈان نیوز کے مطابق، گورنر فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ 9 مئی کا واقعہ انتہائی شرمناک تھا اور جب تک انصاف نہیں ہوگا، امن کا قیام مشکل ہوگا۔








