سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ،اسلام آبادہائیکورٹ کے6 ججز کے خط پر مشاورت
سپریم جوڈیشل کونسل کا اعلامیہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم جوڈیشل کونسل کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، اجلاس میں ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط پر غور کیا گیا، کونسل میں ججز کے خلاف 10 شکایات کو ٹھوس ثبوت نہ ہونے پر نمٹا دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں موسم گرم رہنے کی پیشگوئی
اجلاس کی صدارت
اجلاس کی صدارت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کی، اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کونسل کے ممبران نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کے خط پر غور کیا، مزید مشاورت آئندہ اجلاس میں کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بڑھتی ہوئی سموگ میں سانس لینا مشکل، متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو بڑی پیشکش کردی
شکایات کا جائزہ
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ضابطہ اخلاق ججز کے علاوہ مختلف اداروں کے سربراہوں پر بھی لاگو ہوتا ہے، اعلامیہ کے مطابق کونسل نے ججز کے خلاف دائر کی گئی دس شکایات کا جائزہ لیا، ٹھوس ثبوت نہ ہونے پر تمام شکایات کو نمٹا دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومتی فیصلوں پر عدالتی سٹے آرڈرز کی رپورٹ طلب
آئندہ اجلاس کی منصوبہ بندی
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ جوڈیشل کونسل کے اجلاس آئندہ باقاعدگی سے ہر ماہ منعقد کیے جائیں گے، جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 25 نومبر کو ہو گا۔
اجلاس میں شرکت کرنے والے افراد
اجلاس میں جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، سینیٹر فاروق حمید نائیک، سینیٹر سید شبلی فراز، شیخ آفتاب احمد، ایم این اے عمر ایوب خان، مسز روشن خورشید بارچہ، وزیر قانون سندھ حکومت ضیا اللہ حسن لنجر، سپریم کورٹ اور سندھ بار کونسل کے رکن قربان علی ملانو بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔