سموگ کی صورتحال، حکومت نے پابندیاں مزید سخت کرنے کا عندیہ دے دیا

حکومت کی سموگ سے متعلق پابندیاں
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے سموگ سے متعلق پابندیاں مزید سخت کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سموگ کی صورتحال یہی رہی تو مزید پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ سموگ کے خاتمے کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں مریض کا غلط علاج کرنے پر ہسپتال کو 114 ارب روپے کا جرمانہ
عظمیٰ بخاری کی میڈیا سے گفتگو
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ حکومت کسی کا کاروبار بند نہیں کرنا چاہتی، چنگ چی رکشوں اور باربی کیو والوں کا تعاون درکار ہے۔ تاجر برادری مہربانی کرکے انداز کاروبار پر نظر ثانی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا ملائیشین ہم منصب سے رابطہ، بھارتی اقدامات یکسر مسترد کر دیئے
لاہور ہائیکورٹ کے احکامات
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کے لیے موثر اقدامات نہ کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کا حکم دیدیا اور اتوار کے دن مارکیٹیں مکمل بند کرنے کا حکم دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے تمام نجی دفاتر میں 2 دن کے لیے ورک فرام ہوم کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ اور نیتن یاہو قریبی دوست، یوکرین کی جنگ روکنا ترجیح ہوگی، ملیحہ لودھی
دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن
عدالت نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ٹریفک پولیس کو دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو فوری بند کرنے کی ہدایت کی اور ڈولفن پولیس کو بھی ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر کارروائی کی ہدایت کی۔ جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ ایڈووکیٹ جنرل سموگ سے متعلقہ سرگرمیوں کا مانیٹر کریں گے۔
افسران کی ذمہ داری
ڈولفن والے بے کار لوگ ہیں، خود دیکھیں کہ چند لڑکوں کو سڑک پر پکڑ کر کھڑے تھے۔ مینار پاکستان کی طرف رات 11 بجے گاڑیاں بڑی تعداد میں کالا دھواں چھوڑتی نظر آئیں۔ 11 بجے کے بعد جو گاڑیاں آتی ہیں ان سے اتنا دھواں نکلتا ہے جس کی کوئی حد نہیں۔ کاش افسر باہر نکل کر دیکھیں کہ کیا حالات ہیں۔ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اپنے اپنے اضلاع میں دفاتر میں بیٹھے رہتے ہیں، کیا ان افسران کی ذمہ داری نہیں کہ وہ باہر نکل کر دیکھیں کہ گاڑیاں کتنا دھواں دے رہی ہیں؟