سموگ جنوبی ایشیائی باشندوں کو کس طرح ہلاک کر رہی ہے؟ وہ بات جو شاید آپ کو معلوم نہیں

لاہور میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات
لاہور (ویب ڈیسک) موسمیاتی تبدیلیوں سے جنوبی ایشیا کے ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ایسے میں موسم کے کروٹ بدلتے ہی لاہور اور گردونواح کے شہریوں کے لئے سانس لینا محال ہو چکا ہے۔ ہسپتالوں میں رش بڑھ گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ سموگ دراصل شہریوں کو بڑی تعداد میں ہلاک کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈینگی کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مچھروں کو بہرہ کرنے کا منصوبہ
تحقیقات کی روشنی میں
ایکسپریس ٹربیون کیلئے ڈاکٹر رانا جواد اصغر نے لکھا کہ کچھ مطالعات کے مطابق، ماحولیاتی آلودگی نے بھارت اور پاکستان کے شہریوں کی اوسط عمر میں چار سال کی کمی کر دی ہے۔ یہ عالمی اوسط کے مقابلے میں تقریباً دگنا کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کو عجیب صورتحال کا سامنا ،بشریٰ بی بی اور علیمہ خان کے سیاسی اثرورسوخ پرسوال اٹھنے لگے
سموگ اور صحت
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے مطابق، تقریباً نصف اموات جو دائمی سانس کی بیماری (چروینک پلمونری اوبسٹرکٹو ڈیزیز) کی وجہ سے ہوتی ہیں، ان کا سبب باریک ذرات پر مشتمل فضائی آلودگی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، 30 فیصد اموات جو نچلی سانس کی نالی کی انفیکشنز سے ہوتی ہیں، سموگ کے سبب ہیں مگر بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ یہ دل کے امراض اور فالج سے ہونے والی اموات کا تقریباً 30 فیصد ذمہ دار بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موٹر وے ریپ کیس، سزائے موت کے قیدیوں عابدملہی اور شفقت بگا کی اپیلوں سے متعلق تازہ خبر آگئی
دیگر خطرات
یہ پھیپھڑوں اور دیگر سانس کی نالی کے کینسر کا تقریباً 20 فیصد سبب بھی ہے۔ حالیہ مطالعات میں یہ بریسٹ اور دیگر کینسرز کا سبب بھی پایا گیا ہے۔
سموگ کے اثرات پر غور
اس کے علاوہ، سموگ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں میں مختلف مسائل کا سبب بنتی ہے، جن میں دماغی صلاحیتوں میں کمی اور نوزائیدہ اموات شامل ہیں۔ اس سے ذیابیطس کے کیسز میں اضافے کا سبب بھی بنتی ہے۔