لاہور: 30 لاکھ روپے تاوان کیلئے نوجوان کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکاروں پر مقدمہ
لاہور میں نوجوان کی اغوا کا واقعہ
لاہور میں ایک نوجوان کو اغوا کرنے کے بعد رہائی کے عوض 30 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف مختصر دورے پر لندن پہنچ گئے
پولیس کے اہلکاروں کی ملوثی
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے خلاف لاہور کے تھانہ ہڈیارہ میں اغوا، بھتہ خوری اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی بہنوں کی گرفتاری: ایک حیرت انگیز واقعہ
اغوا کی تفصیلات
ایف آئی آر کے مطابق ہڈیارہ کی رہائشی خاتون نصیرہ اختر کا بیٹا بلال خرید و فروخت کے سلسلے میں گھر سے باہر گیا، جہاں تھانہ باٹا پور میں تعینات سب انسپکٹر عمیر اور سی آر او برانچ میں تعینات کانسٹیبل فرمان نے 2 نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اسے اغوا کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: سارہ شریف قتل کیس: سوتیلی ماں ہی اصل ملزم قرار، پاکستانی نژاد والد کا عدالت میں بیان
تشدد اور بھتہ کا مطالبہ
بطل کو جلو موڑ کے قریب کوارٹرز میں لے جا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے گھر والوں سے 30 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا گیا۔ بلال 8 گھنٹے بعد واپس آیا اور اپنے گھر والوں کو واقعے سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟
پولیس کی کارروائی
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی لاہور کے تھانہ گرین ٹاو¿ن کی پولیس نے نوجوان کو جھوٹے مقدمے میں ملوث کرکے 2 کروڑ روپے کا تاوان طلب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما طاہر اقبال کی نظر بند کالعدم قرار، فوری رہا کرنے کا حکم
متاثرہ والدہ کی شکایت
متاثرہ شہری عدنان کی والدہ نذیراں بی بی نے پولیس کے خلاف شکایت درج کرائی، جس میں انہوں نے واقعے کی تفصیلات بیان کیں کہ ان کے بیٹے عدنان کو اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے بدلے لینے کے لئے جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کے خلاف تاریخی فتح، وسیم اکرم کا پاکستانی قوم کو مبارکباد کا پیغام
پولیس اہلکاروں کی کارروائیاں
نذیراں بی بی نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ان کے بیٹے کو حراست میں لے کر بدترین تشدد کیا اور ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف وفد پاکستان پہنچ گیا، معاشی اہداف سے متعلق بریفنگ
خاتون کی جدوجہد
خاتون نے دعویٰ کیا کہ اپنے بیٹے کی جان بچانے کے لئے انہوں نے فیملی کار فروخت کی اور پولیس کو 35 لاکھ روپے دیے، لیکن پولیس اہلکار دوبارہ مزید رقم کا مطالبہ کرنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں: رہائشی عمارت کے الگ الگ کمروں سے 4 خواتین کی گلا کٹی لاشیں برآمد، ہنگامہ برپا
تحقیقات کا آغاز
لاہور پولیس چیف بلال صدیق کمیانہ نے شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں پر عائد الزامات درست پایا گیا۔
قانونی کارروائی
گرین ٹاو¿ن پولیس سٹیشن نے مذکورہ پولیس افسران کے خلاف اغوا برائے تاوان اور اختیارات کے غلط استعمال سمیت مختلف الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔