لاہور: 30 لاکھ روپے تاوان کیلئے نوجوان کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکاروں پر مقدمہ

لاہور میں نوجوان کی اغوا کا واقعہ
لاہور میں ایک نوجوان کو اغوا کرنے کے بعد رہائی کے عوض 30 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان میں پیرا ملٹری فورس کا گاؤں پر حملہ، 124 افراد ہلاک، 100 زخمی
پولیس کے اہلکاروں کی ملوثی
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس کے اہلکاروں کے خلاف لاہور کے تھانہ ہڈیارہ میں اغوا، بھتہ خوری اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: طیارے کی مگر مچھوں سے بھری دلدل میں ہنگامی لینڈنگ، 5 مسافروں نے 36 گھنٹے کیسے گزارے؟
اغوا کی تفصیلات
ایف آئی آر کے مطابق ہڈیارہ کی رہائشی خاتون نصیرہ اختر کا بیٹا بلال خرید و فروخت کے سلسلے میں گھر سے باہر گیا، جہاں تھانہ باٹا پور میں تعینات سب انسپکٹر عمیر اور سی آر او برانچ میں تعینات کانسٹیبل فرمان نے 2 نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اسے اغوا کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: واردات کی نیت، گھر میں داخل ہونے والی دو مسلح ڈاکو حسینائیں پکڑی گئیں
تشدد اور بھتہ کا مطالبہ
بطل کو جلو موڑ کے قریب کوارٹرز میں لے جا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس کے گھر والوں سے 30 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا گیا۔ بلال 8 گھنٹے بعد واپس آیا اور اپنے گھر والوں کو واقعے سے آگاہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی کی سعودی وزیر مملکت برائے داخلہ سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
پولیس کی کارروائی
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی لاہور کے تھانہ گرین ٹاو¿ن کی پولیس نے نوجوان کو جھوٹے مقدمے میں ملوث کرکے 2 کروڑ روپے کا تاوان طلب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے جنید اکبر کو پی اے سی کی چیئرمین شپ چھوڑنے کی ہدایت کردی
متاثرہ والدہ کی شکایت
متاثرہ شہری عدنان کی والدہ نذیراں بی بی نے پولیس کے خلاف شکایت درج کرائی، جس میں انہوں نے واقعے کی تفصیلات بیان کیں کہ ان کے بیٹے عدنان کو اسسٹنٹ سب انسپکٹر کے بدلے لینے کے لئے جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: موبائل فون چھیننے کے مقدمے میں دو مجرموں کو 22، 22 سال کی سزا
پولیس اہلکاروں کی کارروائیاں
نذیراں بی بی نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ان کے بیٹے کو حراست میں لے کر بدترین تشدد کیا اور ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی۔
یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کا 3 سنگین بیماریوں میں مبتلا ہونے کا انکشاف
خاتون کی جدوجہد
خاتون نے دعویٰ کیا کہ اپنے بیٹے کی جان بچانے کے لئے انہوں نے فیملی کار فروخت کی اور پولیس کو 35 لاکھ روپے دیے، لیکن پولیس اہلکار دوبارہ مزید رقم کا مطالبہ کرنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں: صدر مملکت
تحقیقات کا آغاز
لاہور پولیس چیف بلال صدیق کمیانہ نے شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں پر عائد الزامات درست پایا گیا۔
قانونی کارروائی
گرین ٹاو¿ن پولیس سٹیشن نے مذکورہ پولیس افسران کے خلاف اغوا برائے تاوان اور اختیارات کے غلط استعمال سمیت مختلف الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔