الیکشن کمیشن نے عادل بازئی کی نااہلی کیلئے ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا
الیکشن کمیشن کا فیصلہ محفوظ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عادل بازئی کی نااہلی کیلئے ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم آئین کو درست سمت ڈالنے کا پہلا قدم ہے: ملک احمد خان
سماعت کا پس منظر
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، عادل بازئی کی نااہلی کیلئے نوازشریف کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ عادل بازئی کے وکیل نے الیکشن کمیشن میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عادل بازئی کے نام سے کمیشن میں جمع کرایا گیا بیان حلفی جعلی ہے۔ وکیل نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن بیان حلفی کا فرانزک ٹیسٹ کرائے تاکہ جعلی ثابت ہوسکے۔ مزید یہ کہ عادل بازئی نے کبھی ن لیگ میں شمولیت اختیار نہیں کی، اور ن لیگ کے یفرنس میں بھی یہ درج ہے کہ وہ کبھی حکومتی بنچز پر نہیں بیٹھے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت نے اب تک کے تمام ریکارڈ توڑ دیے
مسلم لیگ ن کے وکیل کے دلائل
الیکشن کمیشن میں نااہلی ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آٹھ ماہ بعد یہ بات کی جا رہی ہے۔ عادل بازئی نے مسلم لیگ ن کا حلف نامہ جمع کرایا ہے، جس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن کو فیصلہ کرنا ہے۔ ایک ممبر کمیشن نے کہا کہ اگر بیان حلفی میں یہ کہا گیا ہے کہ آپ اس جماعت سے وابستہ ہیں تو پھر وہ اس جماعت کے لیڈر سمجھے جاتے ہیں۔ وکیل نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی کی ریکارڈ میں عادل بازئی کو اس جماعت کا تسلیم کیا جاتا ہے، اور انہوں نے پارٹی پالیسی کے مطابق فیصلہ نہیں کیا۔
تیسرے فریق کا موقف
مسلم لیگ ن کے وکیل نے مزید کہا کہ عادل بازئی دوسری جماعت میں چلے گئے مگر بجٹ میں ووٹ نہیں دیا اور نہ ہی آئینی ترمیم پر۔ ان کی اس کارروائی کو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی سمجھا جا رہا ہے، اس لیے ان کو نااہل قرار دیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے فریقین کے وکلا کو سننے کے بعد نااہلی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔