67 برس پہلے جب سگریٹ اور چاکلیٹ نے ٹی بی کی وبا کا مقابلہ کیا

دوسری جنگ عظیم کے بعد سکاٹ لینڈ کے مفلوک الحال شہر گلاسگو کو صحت عامہ کے ایک بڑے بحران کا سامنا تھا۔

سنہ 1957 میں اس شہر میں تپ دق (ٹی بی) کی شرح اموات یورپ میں سب سے زیادہ تھی۔ صحت کے حکام نے جانچ کے لیے 'ایکس رے ناؤ' مہم کا آغاز کیا جس کے دوران بڑی تعداد میں لوگوں کی سکریننگ کی گئی اور اسAn internal server error occurred.

جن لوگوں نے سینے کا ایکسرے کروایا، انہیں ایک بیج دیا گیا اور جن لوگوں کو کسی رینڈم سروے میں بیچز کے ساتھ دیکھا گیا، انہیں چاکلیٹ، چکن اور سگریٹ جیسے چھوٹے موٹے تحائف دیے گئے۔

شرکا کے لیے انعامی قرعہ اندازی بھی کی گئی جس میں فریج، ٹی وی، واشنگ مشین، چھٹیاں گزارنے، فرنیچر اور ایک کار شامل تھی۔

پروفیسر میکفرسن نے کہا کہ کچھ انعامات، جیسے کہ سگریٹ، ایسے ہیں 'جن کی ہم آج کل سفارش نہیں کریں گے'، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ مطالعے پر کام کرنے والے محققین پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے رضاکارانہ کوششوں سے متاثر ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ '12,000 رضاکار قابل ذکر تھے، گلاسگو کے لوگ واقعی گھر گھر جا کر لوگوں کو آگے آنے کی ترغیب دینے کے لیے اکٹھے ہوئے۔'

ٹی بی بنیادی طور پر غربت سے منسلک بیماری ہے۔

'جنگ کے بعد گلاسگو میں ٹی بی کی یورپ میں سب سے زیادہ شرح تھی اور اس کی وجہ زیادہ بھیڑ، غیر معیاری رہائش، دوسری جنگ عظیم کے بعد کی ناقص غذائیت اور فضائی آلودگی تھی۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'آج کل ٹی بی کے انفیکشن کے مراکز افریقہ، ایشیا اور جنوبی امریکہ ہیں جبکہ ہمارے پاس ٹی بی کی جانچ کے لیے رہنما اصول موجود ہیں، لیکن ہم واقعی یہ نہیں جانتے کہ اس میں کیا چیز کام کرتی ہے۔ اس لیے گلاسگو کے تاریخی شواہد ان مقامات کی مدد کر سکتے ہیں۔'

ٹی بی کی علامات کیا ہیں؟

ٹی بی کی علامات کیا ہیں؟

ٹی بی ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جو متاثرہ شخص کی کھانسی یا چھینک سے نکلنے والی چھوٹی بوندوں سے پھیلتا ہے۔

اگرچہ ٹی بی کا علاج اینٹی بائیوٹکس سے کیا جا سکتا ہے، لیکن اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا تخمینہ ہے کہ گذشتہ سال دنیا بھر میں تقریباً ایک کروڑ 10 لاکھ افراد ٹی بی سے بیمار ہوئے، جن میں سے دس لاکھ سے زیادہ ہلاک ہو گئے۔

ٹی بی کی عام علامات میں درج ذیل علامات شامل ہیں:

سکاٹ لینڈ میں بڑھتے ہوئے کیسز

سکاٹ لینڈ میں بڑھتے ہوئے کیسز

پبلک ہیلتھ سکاٹ لینڈ کے اعداد و شمار نے گذشتہ ماہ یہ ظاہر کیا کہ سکاٹ لینڈ میں ٹی بی کے کیسز کی تعداد میں صرف سنہ 2023 میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو 2017 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، سنہ 2022 میں 201 کے مقابلے میں پچھلے سال اس بیماری کے 283 کیسز ریکارڈ کیے گئے تھے۔

پبلک ہیلتھ سکاٹ لینڈ نے کہا کہ بیرون ملک پیدا ہونے والے افراد میں اس بیماری کے واقعات برطانیہ میں پیدا ہونے والوں کے مقابلے میں 19.2 گنا زیادہ ہیں اور ٹی بی کے کیسز اور کم آمدنی والے علاقوں کے درمیان ایک 'مضبوط' تعلق موجود ہے۔

پروفیسر میکفرسن نے کہا کہ یہ اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ سکاٹ لینڈ جیسے کم واقعات والے ملک کو بھی چوکس رہنے کی ضرورت ہے، اور مزید کہا کہ کووڈ وبائی مرض کے اثرات نے ٹی بی کے کیسز کی تشخیص میں خلل ڈالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ٹی بی کی علامات کچھ حد تک کووڈ سے ملتی جلتی ہیں، لہذا کووڈ پر بہت زیادہ توجہ دینے کے باعث اس وقت آپ کو ٹی بی کی مناسب جانچ نہیں کی گئی ہوگی۔'

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...